اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ دنیا کے 48 ممالک کے شہریوں کو ویزا کے بغیر ملک میں داخلے کی سہولت فراہم کرے گا۔ یہ پالیسی ستمبر 2025 سے نافذ ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد سیاحت، سرمایہ کاری اور عالمی تعلقات کو فروغ دینا ہے، تاہم پاکستان اس فہرست میں شامل نہیں۔چینی حکومت کی جاری کردہ فہرست میں زیادہ تر یورپی ممالک شامل ہیں، جن میں فرانس، جرمنی، اٹلی، اسپین، آئرلینڈ، پرتگال، ہالینڈ، بیلجیئم، لکسمبرگ، آسٹریا، یونان، ہنگری، سوئٹزرلینڈ، ناروے، فن لینڈ، ڈنمارک، آئس لینڈ، سلوواکیہ، سلووینیا، رومانیہ، کروشیا، مالٹا اور قبرص شامل ہیں۔
اس کے علاوہ موناکو، اینڈورا اور لیختنسٹائن کو بھی اس سہولت میں شامل کیا گیا ہے۔ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے چند ممالک جیسے جاپان، جنوبی کوریا، ملائیشیا، برونائی، سعودی عرب، کویت، بحرین اور عمان بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ ساتھ لاطینی امریکا کے ممالک برازیل، ارجنٹینا، چلی، پیرو اور یوراگوئے کو بھی ویزا فری انٹری کی اجازت دی گئی ہے۔اہم بات یہ ہے کہ پہلی بار روس کو بھی اس سہولت میں شامل کیا گیا ہے، جسے چین اور روس کے تعلقات میں نئی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
پاکستان کے لیے یہ اعلان غیر متوقع قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ پاک-چین تعلقات کو ہمیشہ “آہنی دوستی” کہا جاتا ہے اور دونوں ممالک سی پیک جیسے بڑے منصوبوں پر شراکت داری رکھتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے مستقبل میں پاکستان کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جائے، تاہم فی الحال چین کی جانب سے کوئی باضابطہ عندیہ نہیں دیا گیا۔چین کے اس فیصلے کو ماہرین نے عالمی سطح پر ایک اہم معاشی اور سفارتی قدم قرار دیا ہے جس سے چین کی سیاحت اور معیشت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔