اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ میں منشیات کیس کے ایک ملزم نے مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے کے خوف سے کمرۂ عدالت میں ہی گرفتاری دے دی۔ عدالت نے وکیل کی درخواست پر ملزم کی گرفتاری کو اپنے تحریری حکم نامے کا حصہ بنا لیا۔نجی ٹی وی ’’سماء نیوز‘‘ کے مطابق ملزم کے وکیل، مظہر اقبال سدھو، نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کو خدشہ ہے کہ ضمانت مسترد ہونے کے بعد اسے جعلی مقابلے میں ہلاک کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک مخصوص فورس کو ایسے انکاؤنٹرز کی اجازت ملی ہوئی ہے، اس لیے ملزم کی گرفتاری سپریم کورٹ کے حکم نامے میں شامل کی جائے۔عدالت نے وکیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے گرفتاری کو حکم نامے میں شامل کیا، تاہم ملزم نے ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ اے این ایف ایک ایسا ادارہ ہے جو مکمل طور پر آئین اور قانون کے مطابق کام کرتا ہے۔