جمعہ‬‮ ، 08 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

برڈ فلو پھیل گیا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (پی اے) ایوین فلو وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے سینٹرل لندن کے دو پارکوں میں 30سے زائد پرندے ہلاک ہو گئے۔ رائل پارکس کا کہنا ہے کہ یہ پرندے گزشتہ 15دنوں کے دوران سینٹرل لندن کے دو پارکس ہائیڈ پارک اور کنسنگٹن پیلس میں مردہ پائے گئے تھے۔ رائل پارکس کا کہنا ہے کہ وہ برڈ فلو کے اس سب سے بڑے پھیلاؤ کے بارے میں انتہائی فکرمند ہے۔

اس برڈ فلو کے نتیجے میں دیکھا گیا تھا کہ گزشتہ سال برطانیہ اور یورپی یونین میں 48ملین سے زائد پرندوں کو تلف کرنا پڑا تھا۔ حالیہ ہفتوں کے دوران لندن بھر میں برڈ فلو سے پرندوں کی ہونے والی اموات کے کئی دیگر مشتبہ واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ رائل پارکس کا کہنا ہے کہ اس نے وبا کا انتظام کرنے والے حکومتی ڈپارٹمنٹ ڈیفرا سے کہا ہے کہ وہ پرندوں کی لاشوں کا تجزیہ کرے۔ ایک ترجمان نے بتایا کہ ہایئڈ پارک اور کنسنگٹن گارڈنز جن جگہوں کا ہم انتظام کرتے ہیں، کے حوالے سے ہمیں یقین ہے کہ کچھ پرندے ممکنہ طور پر ایوین انفلوئنزا سے متاثر ہوئے اور ان کی موت واقع ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگلی پرندوں کو فلو وائرس سے بچانے سے قاصر ہیں لیکن ہم اپنی واٹر باڈیز کی مانیٹرنگ کو بڑھا رہے ہیں تاکہ بیماری کی علامات کو چیک کیا جا سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کسی بھی مردہ پرندے کو جلد از جلد وہاں سے ریموو کر دیا جائے۔ تنظیم رائل پارکس جو ریجنٹ پارکس، گرین وچ پارک اور بشی پارک جیسے مقامات کا انتظام بھی سنبھالتی ہے، کا کہنا ہے کہ اس نے مختلف مقامات پر ایسے سائنج انسٹال کئے ہیں جن میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پرندوں کو فیڈ نہ کریں اور فلو وائرس کو مزید پھیلنے سے بچائیں۔

تاہم حکومتی ڈپارٹمنٹ ڈیفرا کا کہنا ہے کہ انسانوں میں اس فلو وائرس کے منتقل ہونے کے امکانات کم ہیں۔ ڈیفرا کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ میں اکتوبر کے آغاز کے بعد سے حالیہ ایوین فلو آؤٹ بریک کے نتیجے میں H5N1سٹرین لاحق ہونے سے اب تک پنجروں میں 113 پرندوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ تعداد گزشتہ 12 ماہ کے دوران ریکارڈ کی جانے والی ہلاکتوں میں بہت زیادہ ہے۔

ڈیفرا کا کہنا ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس برڈ فلو سے متاثر ہونے والے جنگلی پرندوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ حال ہی میں ایپنگ فاریسٹ میں ہلاک ہونے والے کچھ پرندوں کو ایوین فلو لاحق ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔ اس وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے ٹاور آف لندن کے مشہور رہائشی کوے اور سینٹ ٹاور جیمز پارک کے پیلیکنز بھی انکلوژر رکھے جانے پر مجبور ہو گئے۔ حکومتی رولز کی وجہ سے فارمنگ برڈز کو ان ڈور رکھنے کی ضرورت ہے۔

اکتوبر میں نارتھ لندن میں لٹل وینس کے قریب نہروں میں ایک درجن کے قریب ہنس اور گیز مردہ پائے گئے تھے، جس سے یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ یہ پرندے اس وائرس کے لاحق ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں ۔ دی کینال اینڈ ریور ٹرسٹ جو لندن میں ان لینڈ واٹر ویز کی دیکھ بھال کرتا ہے نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسے برڈ فلو کی وجہ سے مشتبہ اموات کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

لندن وائلڈ لائف ٹرسٹ نے کہا کہ والتھم سٹوو ویٹ لینڈز میں پرندوں کی حالیہ اموات کو بھی اس وائرس کی وجہ سے احیتیاط کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ لندن بھر میں نیچر ریسورسز کا انتظام کرنے والے ٹرسٹ نے کہا کہ اس کا خیال ہے کہ اس وبا کا اثر گرے لیگ کی مقامی آبادیوں اور کینیڈا کے گیز، گھونگے، ہنسوں، گرے بگلوں، کالے سروں والے گلز اور مورہنس پر پڑا ہے۔ ڈیفرا نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ برڈ فلو کے مشتبہ کیس کی ہاٹ لائن 03459 33 55 77 پر اطلاع دیں۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…