اسلام آباد (آئی این پی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اللہ نہ کرے مارشل لا جیسی صورتحال ہو، اعتماد ہے کہ مارشل لا نہیں لگے گا، فوج اپنے آئینی کردار میں واپس جاچکی، ادارہ ماضی سے سبق لے کر اپنے وقار کا تحفظ کرنا چاہتا ہے، عمران خان نے فلمی ڈائیلاگ بولا، لانگ مارچ شارٹ مارچ ہوچکا ہے، ان کی آپس میں لڑائیاں شروع ہوچکی ہیں، یہ پہنچے تو سہی اسلام آباد، دیکھ لیں گے۔
اس کو خواہشات پوری ہوتی نظر نہیں آرہیں،ہم محاذ آرائی نہیں چاہتے یہ چاہتا ہے، پرسوں اس نے بیان دیا کہ اسٹیلشمنٹ سے رابطے ہیں، جس چیز کو عمران کے رابطے کہا جا رہا ہے وہ ایک شادی پر ملاقات تھی۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اللہ نہ کرے کہ ملک میں مارشل لاء جیسی کوئی صورتحال ہو کیونکہ اس کے اثرات دہائیوں تک رہتے ہیں ۔ آج ملک کے سیاسی نظام میں جو کمی ہے وہ مارشل لاء کی وجہ سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملکی ادارہ اپنی عزت اور وقار کو تحفظ دینا چاہتا ہے تو عمران خان ان کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ عمران خان کے ساتھ آج جتنے بھی ہیں وہ سارے مارشل لاء کی پیداوار ہیں۔انھوں نے کہاکہ فوج اپنے آئینی کردار میں واپس جاچکی، ادارہ ماضی سے سبق لے کر اپنے وقار کا تحفظ کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فلمی ڈائیلاگ بولا، لانگ مارچ شارٹ مارچ ہوچکا ہے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ان کی آپس میں لڑائیاں شروع ہوچکی ہیں، یہ پہنچے تو سہی اسلام آباد، دیکھ لیں گے۔
اس کو خواہشات پوری ہوتی نظر نہیں آرہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ابن الوقت شخص ہے، اس پر اعتبار کرنا غلطی ہوگی، جو اس کے محسن تھے یہ ان کو گالیاں دیتا ہے، اس پر تو گھر والے اعتبار نہیں کریں گے۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہم محاذ آرائی نہیں چاہتے یہ چاہتا ہے، پرسوں اس نے بیان دیا کہ اسٹیلشمنٹ سے رابطے ہیں، جس چیز کو عمران کے رابطے کہا جا رہا ہے وہ ایک شادی پر ملاقات تھی۔