اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کے غیر منتخب معاونین اور مشیروں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات کابینہ ڈویژن میں جمع نہیں کرائیں تاکہ یہ تفصیلات کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر شائع کی جا سکیں۔روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی خبر کے مطابق ذرائع کے مطابق، یہ معاونین خصوصی اور مشیران کابینہ کے اُن فیصلوں کی خلاف
ورزی کر رہے ہیں جو عمران خان کے دور میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے عوامی مفاد میں کیے گئے تھے۔ تاہم، وزیراعظم کے وہ معاونین خصوصی جو ارکان پارلیمنٹ ہیں، ان پر یہ تفصیلات کابینہ ڈویژن کو فراہم کرنے کی پابند نہیں ہے کیونکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان پہلے ہی ان کی دولت کے سالانہ گوشوارے سامنے لا چکا ہے۔مشیروں اور معاونین خصوصی پر یہ بھی لازم ہے کہ وہ اپنی شہریت سامنے لائیں اور کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر عوام کو پیش کریں لیکن یہاں بھی صرف 11؍ کی شہریت کی تفصیلات ظاہر کی گئی ہیں .باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ ڈویژن وقتاً فوقتاً ان کابینہ ارکان کو یاد دہانی کراتا رہتا ہے اور وزیراعظم کو بھی آگاہ کرتا ہے لیکن اکثریت کابینہ کی ہدایت پر عمل نہیں کر رہی۔وزیراعظم شہباز شریف کے چار مشیر ہیں جن میں قمر زمان کائرہ، انجینئر امیر مقام، عون چوہدری اور احد خان چیمہ شامل ہیں۔ کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ کے مطابق، صرف قمر زمان کائرہ اور امیر مقام کے اثاثہ جات ظاہر کیے گئے ہیں۔
عون چوہدری اور احد چیمہ نے صرف اپنی شہریت کے متعلوم معلومات فراہم کی ہیں۔ 29؍ معاونین خصوصی میں سے صرف پانچ نے کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ کے ذریعے اپنے اثاثہ جات ظاہر کیے ہیں جن میں طارق فاطمی، شازہ فاطمہ خواجہ، اویس صدیقی، صادق افتخار اور تسنیم قریشی شامل ہیں۔انہوں نے اپنی شہریت بھی ظاہر کی ہے۔ عطاء اللہ تارڑ اور ریٹائرڈ سفیر محمد صدق نے صرف اپنی شہریت ظاہر کی لیکن اثاثہ جات کی تفصیلات کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر موجود نہیں۔
جن معاونین خصوصی کے اثاثہ جات اور شہریت کی تفصیلات موجود نہیں ان میں سید فہد حسین، محمد جہانزیب خان، ملک محمد احمد خان، روبینہ عرفان، عبدالغفار ڈوگر، شہریار خان، فیصل کریم کنڈی، سردار سلیم حیدر، محمد علی شاہ بچہ، سردار شاہجہان یوسف، ملک نعمان لنگڑیال، عرفان قادر اور طارق باجوہ شامل ہیں۔وزیراعظم کے ایسے معاونین خصوصی جن کیلئے کابینہ ڈویژن کے ساتھ اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات شیئر کرنا ضروری نہیں کیونکہ وہ منتخب ارکان ہیں۔
ان میں سینیٹر حافظ عبدالکریم، رکن قومی اسمبلی محمد جنید انور چوہدری، رکن قومی اسمبلی شیخ فیاض الدین، رکن قومی اسمبلی رومانیہ خورشید عالم، رکن قومی اسمبلی نوابزادہ افتخار احمد خان بابر، رکن قومی اسمبلی مہر ارشاد احمد، رکن قومی اسمبلی رضا ربانی کھر، رکن قومی اسمبلی مہیش ملانی شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان سالانہ بنیادوں پر ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ظاہر کردہ اپنے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیلات کا نوٹیفکیشن نکالتا ہے لیکن اپنی ویب سائٹ پر شائع نہیں کرتا۔ماضی میں یہ تفصیلات عوام کیلئے ویب سائٹ پر رکھی جاتی تھیں لیکن بعد میں ارکان پارلیمنٹ نے قانون میں ترمیم کی اور الیکشن کمیشن کو ویب سائٹ پر تفصیلات شائع کرنے سے روک دیا۔ تاہم، کوئی بھی شخص چاہے تو ارکان پارلیمنٹ کے اثاثہ جات کی تفصیلات اور نوٹیفکیشن کی نقل حاصل کر سکتا ہے۔