ڈالر اسحاق ڈار کے ہاتھوں قابو ہونے کے بعد پھر بے قابو،دیگر کرنسیاں بھی پاکستانی روپے پر حاوی ہونے لگیں

18  اکتوبر‬‮  2022

کراچی(آن لائن)انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر مزیر مہنگا ہو گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 50پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر کی قیمت فروخت 219.50روپے سے بڑھ کر220روپے ہو گئی

اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں 50پیسے کے اضافے سے ڈالر کی قیمت فروخت 225.75روپے سے بڑھ کر226.25روپے پر جا پہنچی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 80پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے یوروکی قیمت فروخت222.20روپے سے بڑھ کر223روپے ہو گئی اسی طرح2.50روپے کے نمایاں اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت فروخت256روپے سے بڑھ کر258.50روپے پر جا پہنچی۔ دوسری جانب پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کوتیزی کا رجحان رہا تاہم انڈیکس42000کی سطح عبور کرنے کے باوجود دوبارہ 41800کی سطح پر آگیا۔ معمولی کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمایہ میں 96کروڑ روپے سے زائدکا اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 67کھرب85ارب کی سطح پر جاپہنچا۔ کاروباری تیزی سے کاروباری حجم میں 31.87فیصد کا اضافہ ہوا۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام محفوظ ہونے سے متعلق وضاحت اور نیویارک کے سرمایہ کاروں کی پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری دلچسپی کی اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 41800 پوائنٹس کی سطح دوبارہ بحال ہوگئی۔ کاروبار کے تمام اوقات کے دوران مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔سیمنٹ، ٹیلی کام، آئی ٹی،پراپرٹیز،فوڈز سیکٹرزمیں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں سے ایک موقع پر 253پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی

لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔ تاہم مارکیٹ مثبت زون میں ہی بند ہوئی۔ تیزی کے سبب 50فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ 100 انڈیکس 83.82پوائنٹس بڑھ کر41839.27پوائنٹس پربند ہوا۔ کے ایس ای30انڈیکس 1.84پوائنٹس بڑھ کرپوائنٹس کے اضافے سے 15426.01، کے ایم آئی 30 انڈیکس 72.53پوائنٹس کے اضافے سے 70015.44 پوائنٹس اورآل شیئرز انڈیکس 72.53 پوائنٹس اضافے سے 70015.44 پر بند ہوا۔

مارکیٹ میں مجموعی طور پر 19کروڑ 3لاکھ 11ہزار 688 حصص کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ روز14کروڑ43لاکھ12ہزار641شیئرز کا کاروب ار ہوا تھا۔ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 350 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 175 کے بھاو میں اضافہ 163 کے داموں میں کمی اور 12 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروباری اعتبار سے نمایاں کمپنیوں میں ورلڈ کال ٹیلی کام،ایف نیٹ ایکویٹیز،سوئی ناردرن گیس،پاک ریفائنری،دیوان سیمنٹ،ٹی پی ایل پراپرٹیز،ٹی آر جی پاکستان،نیٹسول ٹیکنالوجی،یونٹی فوڈز اورہم نیٹ ورک شامل تھیں۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پریمئیم ٹیکسٹائل کے بھاؤ 31.60روپے بڑھکر 665روپے اور سفائر ٹیکسٹائل کے بھاؤ 45.40روپے بڑھکر 1059 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 150روپے گھٹ کر 5850 روپے اور سفائر فائبر کے بھاؤ 91.02روپے گھٹ کر 1158.36روپے ہوگئے

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…