اسلام آباد (این این آئی)ملک میں ڈالر کی قدر میں کمی کے باعث مقامی کرنسی میں حکومت پاکستان کے واجب الادا مجموعی قرضوں کے حجم میں پہلی بار کمی ہوئی ہے،ایک ماہ میں مجموعی حکومتی قرضے 992ارب روپے کمی کے باعث ایک بار پھر پچاس ہزار ارب روپے کی نفسیاتی حد سے نیچے آگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے
جاری رپورٹ کے مطابق جولائی 2022کی نسبت اگست2022کے دوران وفاقی حکومت کے ذمہ ملکی وغیرملکی قرضے 992ارب روپے کمی سے 49ہزار 517ارب روپے تک پہنچ گئے،اس دوران مقامی قرضوں میں اضافہ تاہم غیرملکی قرضوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کی بڑی وجہ روپے کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی میں کمی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی میں ڈالر کی قدر 240روپے جبکہ اگست میں ڈالر کی اوسط قدر 219روپے ریکارڈ کی گئی۔ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایک ماہ کے دوران ڈالر کی قدر میں 21روپے کی کمی ہوئی جس کی وجہ سے حکومت پاکستان کے ذمہ غیرملکی قرضوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی کی نسبت اگست میں غیرملکی قرضوں کے بوجھ میں 1956ارب روپے کی کمی ہوئی جس کی وجہ سے اگست میں غیرملکی قرضے کم ہوکر 17ہزار419ارب روپے تک پہنچ گئے۔ اس دوران وفاقی حکومت کے ذمہ واجب الادا طویل المدتی غیرملکی قرضے 1892ارب روپے کمی کیساتھ 17ارب 215ارب روپے، قلیل المدتی قرضے 63ارب روپے کمی کے ساتھ 267ارب روپے تک پہنچ گئے۔واضح رہے کہ بیرونی قرضوں میں ائی ایم ایف اور غیرملکی قرضوں پر دی گئی حکومتی مالی ضمانتیں شامل نہیں جن کا حجم کئی کھرب روپے بنتا ہے۔