اسلام آباد( آن لائن ) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے،اب معیشت درست سمت میں جارہی ہے، گروتھ لانا مشکل نہیں ہے لیکن مستحکم گروتھ ہونی چاہیے، اکتوبر میں مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں کمی ہو گی۔
بدھ کے روز ملکی معاشی صورتحال پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے۔ہماری حکومت بنی تو کل 44 ہزار ارب روپے کا قرض تھا۔جب حلف اٹھایا تو اس وقت 10.3 ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر تھے۔ان کا کہنا ہے کہ تین ماہ سے کم درامدی بل کے برابر زرمبادلہ کے ذخائر ہوں تو کوئی ملک یا ادارہ قرض نہیں دیتا۔درامدی بل کے لحاظ سے 21 ارب ڈالر ہوتے توقرضہ مل سکتا تھا۔جی ٹوئنٹی ممالک نے مجموعی طور پر 5 ارب ڈالر کے قرض موخر کیے۔شہباز شریف سمیت ہم سب کو پتہ تھا کہ آکر سب سے پہلے تیل کی قیمتیں بڑھانی ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ رواں مالی سال 21 ارب ڈالر قرض ادائیگیاں کرنی ہیں۔12 ارب ڈالر سے زائد کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔جب اقتدار میں آئے تو اگلے سال جون تک 36 ارب ڈالر کی ضرورت تھی۔ہم نیسیلز ٹیکس نہیں بڑھایا، اِنکم ٹیکس 38 فیصد سے بڑھ رہی ہے۔ جب حکومت میں آئے تو اندازہ تھا کہ مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔اب معیشت درست سمت میں جارہی ہے۔ گروتھ لانا مشکل نہیں ہے لیکن مستحکم گروتھ ہونی چاہیے۔