پشاور (این این آئی)خیبر پختونخوا حکومت نے صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کے آئی ایم ایف کو خط کی حمایت کر دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ وزیر خزانہ کا خط آئین کے مطابق تھا، آئین کے تحت وفاق کسی صوبے کو سرپلس بجٹ دینے
پر مجبور نہیں کر سکتا، پختونخوا حکومت نے ایم او یو سے قبل اور بعد میں وفاق کو اپنی شرائط سے آگاہ کیا تھا۔کامران بنگش نے کہا کہ غیر قانونی طور پر کال ریکارڈ کرکے گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا۔صوبائی وزیر نے آئی ایم ایف سے ملنے والے پیسوں سے حصہ لینے کی فرمائش بھی کر دی اور کہا کہ آئی ایم ایف سے پیکج ملنے کے بعد صوبے سے سوتیلے بھائی والا سلوک ختم کیا جائے۔ دوسر ی جانب جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی عنایت اللہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت سیلاب کو پارٹی کی بنیاد پر لے رہی ہے۔اپنے بیان میںجماعت اسلامی کے رکن کے پی اسمبلی عنایت اللہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ فلڈ کوآرڈی نیٹرز میں صرف پی ٹی آئی کے کارکنان کو شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محمود خان دیر آئے اور کارکنوں کے درمیان کھڑے ہوکر واپس چلے گئے، سیلاب سے ہوئی تباہی تو وزیراعلیٰ نے دیکھی ہی نہیں۔