ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہمیں دنیا میں جاکر قرض مانگنے میں شرم آتی ہے، مفتاح اسماعیل

datetime 2  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عوام کو سستی بجلی دینے کی نوید سنادی اور کہا کہ حکومت کے پاس 13 ماہ، میرے پاس شاید اتنا وقت نہیں،پا کستان میں کوئی بھی ٹیکس دینا نہیں چاہتا، ہر ملک سے پیسہ مانگ رہے ہیں ہمیں دنیا میں جاکر قرض مانگنے میں شرم آتی ہے، نئے ٹیکس کے نفاذ میں غلطیاں ہوئی ہیں،

حکومت سنبھالنے کے بعد فوراً آئی ایم ایف سے رابطہ کیا اور ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے 300 یونٹ والے فیول چارجز ختم کرنے کے فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں ہوگااوروزیر اعظم کے 300 یونٹ فیول چارجز ختم کرنے کے فیصلے سے کے الیکٹرک مستثنیٰ نہیں ہے۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی(آئی بی اے) کے تحت ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے دوران ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی اے ڈاکٹر سید اکبر زیدی کے ہمراہ طلبائکے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگلے دو ماہ کے دوران انٹرنیشنل سطح پر فیول چارجز کم ہونگے تو ہم بھی عوام کو سستی بجلی دینگے۔ دنیابھر میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہمیں بلدیاتی انفراسٹرکچر کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے نے اعتراف کیا کہ ماہانہ فکس ٹیکس 3 ہزار روپے لگایا تھا تاہم کمیونیکیشن گیپ کے باعث نئے ٹیکس کے نفاذ میں غلطیاں ہوئی ہیںوفاقی وزیر خزانہ نے ملک کے ڈیفالٹ ہونے کے تاثر کو ایک بار پھر مسترد کردیا اور سوال کیا کہ عمران خان نے رواں سال 22 فروری سے 31 مارچ تک روس سے تیل کیوں نہیں خریدا؟،ہماری مجبوری ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیویز بڑھائی جائینگی۔انہوں نے کہا کہ فروری سے اپریل تک فارن ریزیرو 5ارب ڈالر تک کم ہوا،امپورٹ ایکسپورٹ 15فیصد ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17اعشاریہ 5ارب ڈالر ہے،مالیاتی خسارہ 5ہزار ارب روپے کا ہے،

عمران خان کے دور میں 20ہزارارب کا قرض بڑھا،میں جب وزیر بنا تو فورا فلائٹ پکڑ کر آئی ایم ایف چلا گیا،ایک دن کی تاخیر کی وجہ یہ تھی کہ میں ای سی ایل میں تھا جبکہ میں 5ماہ جیل میں بھی تھا،نیب والوں سے پوچھیں میرا کوئی قصور نہیں تھا،ہم نے ٹارگیٹیڈ سبسڈی دی،3ماہ کیلئے پر تعیش مصنوعات پر پابندی لگائی۔وزیرخزانہ نے کہاکہ اگرغریب آدمی کو امیر کریں گے تو معیشت چلے گی،

امیر آدمی تو امیر ہوکر امپورٹ بڑھاتا ہے،پاکستان میں ٹیکس دینے کو کوئی تیار نہیں، اب تک پورٹ سے ٹیکس حاصل کیاگیاہے، 80 فیصد مینوفیکچرر پاکستان میں پیداوار کرکے مال فروخت کرتے ہیں اورایکسپورٹ کرنے کو ترجیح نہیں دیتے،ایک سرمایہ کار نے مجھے کہا کہ ہم پلاسٹک کی فیکٹری لگارہے ہیں لیکن انھوں نے 20سال کیلئے ٹیکس میں رعایت مانگ لی اور کہا کہ ہم چائنا سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔

وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ ہم نے ایک مہینے میں بڑھائی نہیں تو امپورٹ کم کردی،ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ہمیں اپنے خرچے کنٹرول کرنے ہونگے،ماضی کی حکومت نے جو قرض لیا اس سے زیادہ خرچ کردیا۔انہوں نے کہاکہ چائنیز نے اپنی بچت پاکستان میں لگائی،ن لیگ کی حکومت نے بجلی کی پیداوار ڈبل کردی، ہم نے صنعتوں اور پیداوار میں اضافہ نہیں کیا،جو آفت آئی ہے تو اسکے بعد کوئلہ بھی 6گنا مہنگا ہوگیا،

پاکستانی بونڈ دسمبر میں ڈیو تھا اسکے بعد گرنا شروع ہوگیا،کریڈٹ ڈیفالٹ رسک پاکستان میں ہوگیا تھا،پی ٹی آئی حکومت نے سب سے بڑی غلطی بجلی اور پیٹرول پر سبسڈی دے کر کی۔انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو ہم نے سبسڈی ختم کی اور قیمت بڑھائی،جتنا بھی پیٹرول مہنگا ہوتا ہے اسکا پیسہ میر ے گھر نہیں جاتا،ہندوستان کے پاس 600ارب ڈالر کے ذخائر ہے،ہمیں دنیا میں جاکر قرض مانگنے میں شرم آتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکی ڈالر ہرکرنسی کے مقابلے بڑھا ہے اب پاکستان ڈیفالٹ نہیں کریگا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بارشوں کی تباہ کاریاں اور نقصانات بھی ہوئی ہیں،صوبے تباہ حالی کا شکار ہوئے ہیں،سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں، این ڈی ایم اے ریلیف کا کام کررہا ہے،پہلی بار ایسا ہوا کہ 25ہزار روپے 60فیصد پاکستانیوں کو دئیے، 28ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ کے تحت دئیے گئے ہیں،70ارب روپے ہمیں سیلاب متاثرین کیلئے ادا کرنے ہیں،

کے پی کے میں دالیں لائیو اسٹاک کاٹن کی فصل اور اجناس کی فصلیں متاثر ہوئے ہیں،گنا کی فصل 20فیصد فصل خراب ہوگئی،پیاز اور چاول کی فصلیں تباہ ہوئی ہیں،ہمیں 4چیزوں پر کام کرنا ہے یعنی ہم جتنا قرض لیاسے کم خرچ کریں،فصلوں کی پیداوار بڑھانی ہے،آئل کے بیج بھی ہمیں درآمد کرنا ہونگے،میں نے اس سیکٹر پر ٹیکس کم کیے ہیں، اکتوبر میں اگر بیج کی فارمنگ نہ ہوئی تو ہمیں آئندہ سال نقصان ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ میرا یہ دل تھا کہ جو کمپنی 10فیصد سے کم ایکسپورٹ کرتی ہے تو سب پر ٹیکس لگادیا جائے،ہم امپورٹ کم کررہے ہیں لیکن اس سے زیادہ دیر تک روک نہیں سکتے، ایکسپورٹ بڑھانا ہوگی۔مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا کہ مجھ سے غلطی ہوئی کہ بند دکانوں پر بھی ٹیکس لگایا،23لاکھ دکاندار ملک بھر میں ہیں،ایف بی آر نے مجھے نہیں بتایا کہ سالانہ 36ہزار والے پر ایکٹ کے تحت ڈبل ہوجاتا ہے اس لئے6ہزار روپے ہوگیا،میں نے ماہانہ فکس ٹیکس 3ہزارروپے لگایا گیا تھا۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کوئی بھی سستا تیل بیچے گا تو ہم خریدیں گے، ایندھن کی لاگت کم ہونے سے بجلی کی لاگت کم ہوگی،کے الیکٹرک کے بہت مسائل ہیں،کراچی میں پانی کا بہت بڑا ایشو ہے،دنیا بھر میں کلائمٹ تبدیل ہوا ہے نئی آبادیاں سیوریج نظام بنانے کی ضرورت ہے،جتنا قرض کم ہوگا اتنا پاکستان کے لئے اچھا ہوگا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ آدھے پاکستانی بچے اسکول سے باہر ہیں وہ تعلیم حاصل نہیں کررہے، ملک میں سلائی مشین کی فیکٹری لگنی چاہیئے اس سے روزگار کے مواقع ملتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…