لاہور، اسلام آباد( این این آئی)اگست کے دوران مہنگائی میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا جس سے ملک میں مہنگائی نے 47 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔شہری علاقوں
میں مہنگائی کی شرح 26.2 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی سب سے زیادہ 28.8 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ماہ دال مونگ 15.27 فیصد، سبزیاں 13.44 فیصد مہنگی ہوئیں، جبکہ پھل 20 فیصد، چکن 11.54 فیصد اور موٹر فیول 2.60 فیصد سستا ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران دال ماش 12.47 فیصد، دال مسورکی قیمت میں 11.76 فیصد، دال چنا 6 فیصد، انڈے 7.53 فیصد، بیسن ساڑھے 6 فیصد مہنگا ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران آلو 5 فیصد، کوکنگ آئل کے دام ڈھائی فیصد بڑھ گئے، اگست میں بجلی 19.73 فیصد مہنگی ہوئی، جبکہ اس دوران ریڈی میڈ گارمنٹس 8 فیصد اور تعمیراتی سامان ساڑھے7 فیصد مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں بجلی 123 فیصد اور پٹرول 84 فیصد مہنگا ہوا۔دوسری جانب سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ 3 گنا زیادہ مہنگائی ہو گئی،امپورٹڈ حکومت تو مہنگائی کم کرنے آئے تھی۔ اپنے بیان میں شوکت ترین نے کہاکہ ہم نے ریکارڈ توڑ مہنگائی کی پیشین گوئی اس وقت کی تھی جب پی ڈی ایم حکومت نے پٹرولیم، ڈیزل، بجلی، گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا تھا۔ شوکت ترین نے کہاکہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا،جس کے نتیجے میں اگست 2022 میں سی پی آئی سالانہ 27.3 فیصد ہو گئی، اگست 2021 میں سی پی آئی سالانہ 8.4 فیصد،3 گنا زیادہ مہنگائی ہو گئی،امپورٹڈ حکومت تو مہنگائی کم کرنے آئے تھی۔