اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سری لنکاکے بعد جنوبی ایشیائی علاقائی ممالک میں جولائی 2022 میں سی پی آئی (صارف قیمت کا اشاریہ) پر مبنی افراط زر کی وجہ سے پاکستان 24.9 فیصد کو چھو کر دوسرے نمبر پر ہے۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق
سری لنکا میں افراط زر 60.8 فیصد کو چھوچکی ہے۔ بھارت میں اس وقت افراط زر کی شرح 6.7 فیصد جبکہ نیپال میں یہ 8.08 فیصد کے آس پاس ہے۔ مالدیپ میں مہنگائی کا عفریت جون 2022 میں 5.2 فیصد پر ہے۔ بنگلہ دیش میں مہنگائی کی سالانہ شرح جون 2022 میں بڑھ کر 7.56 فیصد ہوگئی جو پچھلے مہینے 7.42 فیصد تھی۔ بھوٹان میں مہنگائی کی شرح مئی میں بڑھ کر 5.95 فیصد ہوگئی جو اپریل 2022 میں 5.79 فیصد تھی۔ کچھ اور ممالک بھی ہیں جہاں مہنگائی پاکستان سے زیادہ تھی جیسا کہ ایران میں مہنگائی 54 فیصد اور ترکی میں 79.6 فیصد رہی۔ پاکستان میں حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پی او ایل اور اشیاء کی بین الاقوامی قیمتوں نے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ کیا لیکن مزید گہرائی سے تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے کچھ دوسرے عوامل نے بھی افراط زر کو بڑھاوا دیا۔ پیداواری صلاحیت میں کمی اور وزارتوں، محکموں، صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ مسابقتی کمیشن آف پاکستان اور دیگر کے غیر موثر کردار نے بھی مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ کیا۔