اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ کافی دنوں سے ہم ملاقات کی کوشش کر رہے تھے لیکن ملاقات کی اجازت نہیں تھی، آج شہباز گل سے ملاقات کا موقع ملا، ان کا کہناتھا کہ ان پر تشدد کی
وجہ سے کافی خدشات تھے، میں شہباز گل سے ہسپتال میں ملا اور کافی دیر تک ان سے میری ملاقات رہی، جو چیزیں میں نے وہاں پر دیکھیں، جو باتیں ہم ان کی صحت اور تشدد کے حوالے سے سن رہے تھے وہ کچھ بھی نہیں ہیں جو شہباز گل پر انہوں نے تشدد کیا ہے، بڑی درد سے ایسا تشدد کیا گیا ہے کہ کوئی بھی معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا، کوئی بھی قانون اس کی اجازت نہیں دیتا، ایسا لگتا ہے کہ جو یہ تشدد کر رہے ہیں یا کروا رہے ہیں وہ خود کو آئین اور قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں یا سمجھتے ہیں کہ یہاں پر جنگل کا قانون ہے، مراد سعید نے عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ شہباز گل کے لئے آواز اٹھائیں کیونکہ ان پر بہت زیادہ تشدد کیا گیاہے، صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ ان کو سانس کی شدید تکلیف ہے اور ان کے پھیپھڑے تقریباً کام کرنا چھوڑ گئے ہیں، اس طرح ان کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں، جب انہیں پمز ہسپتال لایا گیا تو ان کے پاس ڈاکٹرز کی بجائے غیر ضروری لوگ لائے گئے اور وہ کوشش کرتا ہے کہ آواز دے لیکن کوئی ڈاکٹر وہاں نہیں آتا۔ اگلے دن صبح کے بعد نرس کو بلایا جاتا ہے کہ شہباز گل کو ذرا دیکھیں کہ ان کی طبیعت کیسی ہے۔ یہ ایک ظلم ہسپتال کے اندر بھی کر رہے ہیں۔ ان کا تین اور لوگوں کو عبرت کا نشان بنانے کا بھی پلان ہے،
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو مسلسل سانس کی تکلیف کی شکایت کے باعث ان کی انجیو گرافی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع پمز ہسپتال کے مطابق شہباز گل مسلسل سانس کی تکلیف کی شکایت کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے شہباز گل کا ایک اور ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے، میڈیکل بورڈ نے سانس کی تکلیف اور پھیپھڑوں کے مکمل چیک اپ کیلئے شہباز گل
کے ٹیسٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ نے شہباز گل کی سی ٹی پلمونری انجیو گرافی کا فیصلہ بھی کیا ہے۔یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کی جانب سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی 8 روز کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں پیر تک پمز اسپتال میں رکھنے اور ان کا دوبارہ میڈیکل کرانے کا حکم دیا تھا۔گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ شہباز گل کو تشدد کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیان میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اگر کسی کو کوئی شک ہے تو درخواست دائر کر دے۔