اسلام آباد (آن لائن، این این آئی) حکومت نے ارکان پارلیمنٹ اور بیوروکریسی کے اثاثوں کی تفصیلات تک عوام کو رسائی دینے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تفصیلات پبلک کرنے کا لیٹر آف انٹینٹ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت
ارکان پارلیمنٹ اور بیوروکریسی کے اثاثوں کی تفصیلات تک عوام کو رسائی دی جائے گی۔لیٹر آف انٹینٹ کے تحت بیورو کریسی کے بیرون ملکوں اثاثوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں گی، شفافیت اور احتساب کے لیے الیکٹرانک ایسٹ ڈیکلریشن سسٹم قائم کیا جائے گا جبکہ بیوروکریسی کے بیرون ملک منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثہ جات کوبھی پبلک کیا جائے گا۔ایل او آئی کے مطابق گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کے بیوی اور بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی بتائی جائیں گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس معاہدے سے ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی ڈیکلیریشن تک شہریوں کی رسائی ممکن ہوگی جب کہ بیرون ملک خفیہ اثاثہ جات رکھنے والے بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی ہو گی۔دوسری جانب اقتصادی رابطہ کمیٹی نے لگژری اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی کے خاتمے کی منظوری دے دی۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں تمام لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی منظوری دی۔ای سی سی نے پابندی ہٹنے کے بعد 30 جون سے 31 جولائی کے دوران آنے والا سامان جاری کرنے کی سفارش کی اور درآمدی سامان سرچارج کی وصولی کے بعد جاری کرنے کی ہدایت کی۔وزارت خزانہ کے مطابق گاڑیوں اور موبائل فونز سمیت 860 اشیاء پر پابندی ہٹادی گئی ،ان اشیاء کا تعلق 33 مختلف کیٹیگریز سے ہے۔وفاقی حکومت نے 19 مئی کو تین ماہ کیلئے پابندی عائد کی تھی اور درآمدی اشیاء پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ تجارتی شراکت داروں کے مطالبے پر کیا گیا۔