کراچی، لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹر بینک میں گزشتہ روز ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالرکے مقابلے میں روپےکی قدر میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا اور ڈالر کی قدر میں مجموعی
طور پر 4.19 فیصد کمی ہوئی۔گزشتہ روز انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر 228 روپے 80 پیسے پر بند ہوا۔جمعرات کے روز بھی کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں مزید 5 روپے 79 پیسے کمی ہوئی اور ڈالر 223 روپے کا ہوگیا۔دوسری جانب فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سےقرض کی اگلی قسط ملنے کے بعد ڈالر مزید گر سکتا ہے،آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط ملنے پرڈالر200 سےنیچے آ نے کا امکان ہے۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے بتایا کہ انٹربینک میں ڈالر228 روپے سے 232 روپے کے درمیانٹریڈ کررہا تھا اور ڈالرسستا ہونے سے ایکسپورٹرزکی طرف سے مارکیٹ میں فروخت ہورہا ہے۔ملک بوستان نے یہ بھی بتایا کہ ایکسپورٹرز نے تقریباً 3 ارب ڈالر روک کر رکھے ہیں اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ امپورٹرز کی ایل سیزکھولنےکے عمل میں سست روی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل سیز 250 کے ریٹ پر کھولنے والے بھی اب پیچھے ہٹنا شروع ہوگئے ہیں اور مارکیٹ میں ڈالرکی طلب و رسد میں بہتری آنا شروع ہوچکی ہے۔ڈالر کی مزید نیچے گر سکتا ہے اس لئے جن کے پاس ڈالر موجود ہیں وہ رکھنے کے بجائے فروخت کر دیں کیونکہ ڈالر پاس رکھنے سے نقصان ہو سکتا ہے۔