اسلام آباد، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی) پنجاب‘ وفاقی دارالحکومت اور خیبر پختونخوا میں گندم کی قیمت ملکی تاریخ میں پہلی بار تین ہزار روپے فی چالیس کلو گرام سے تجاوز کر گئی ہے۔ روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق یہ گرانی گندم کے سٹاکسٹوں
‘ ذخیرہ اندوزوں اور منہ زور مافیا کی ملی بھگت سے ہے حالانکہ جو سٹاکس گندم مافیا نے اپریل مئی میں بنائے اُس وقت کسانوں سے زیادہ سے زیادہ بائیس سو روپے فی چالیس کلو گرام گندم خریدی گئی‘ وہ تین مہینے کے بعد ہی 800 روپے فی چالیس کلو گرام سے زیادہ ناجائز منافع حاصل کر کے اوپن مارکیٹ میں فروخت کی جا رہی ہے مگر محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ والے آنکھیں بند کئے بیٹھے ہیں اور وہ عوام کو مہنگا آٹا بیچنے والوں کا نوٹس تک نہیں لے رہے۔دوسری جانب گندم کی خریداری میں اربوں کی کرپشن کے انکشاف کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن اور حساس ادارے نے انکوائری شروع کردی ہے۔ گندم کی خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن تھا جبکہ محکمہ نے جون تک 9 لاکھ گندم کی خریداری کی ہے،اس صورتحال میں کراچی میں گندم و آٹے کا اکتوبر،نومبر اور دسمبر میں شدید بحران کاخدشہ ہے،فلورملز چکی آٹے فی کلو قیمت 150 روپے کلو سے بھی زیادہ ہوجائے گی،اس فلور ملز چکی آٹے کی قیمت 90 سے 100 روپے پہنچ گئی ہے،جبکہ اس وقت مارکیٹ علاقائی چکی آٹا 110سے 120 روپے تک میں فروخت ہورہا ہے۔