اسلام آباد(آئی این پی)صوبہ پنجاب میں 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد پنجاب سے مسلم لیگ (ن)اور اتحادیوں کی حکومت کے خاتمے کی راہ تو ہموار ہو گئی ہے لیکن وفاق میں وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت بھی خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔
ایک عرب ویب سائیٹ کے مطابق حکومت کے اتحادیوں کی خاموشی اور عمران خان کی جانب سے کسی بڑے سرپرائز کے بعد شہباز شریف مشکل سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ضمنی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد سے اب تک حکومت کی اتحادی جماعتیں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور مشاورت کے لیے اپنے اپنے پارٹی اجلاس طلب کر لیے ہیں۔ تاہم حکومت کی اتحادی جماعتوں کے اندر سے عام انتخابات کے لیے آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مصطفی نواز کھوکھر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ضمنی الیکشنز سے واضح ہو گیا کہ اتحادی حکومت عوام کی تائید کھو چکی ہے۔ مصطفی نواز کھوکھر کو موجودہ حکومت میں وزیر مملکت کا عہدہ دیا گیا تھا جو انھوں نے اسے قبول کرنے سے معذرت کر لی تھی۔ عرب ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت کی اہم اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں سے رابطے کی کوشش کی لیکن انھوں نے موجودہ صورت حال پر خاموش رہنا ہی مناسب سمجھا ہے۔ صرف جمعیت علمائے اسلام(ف)کے ترجمان اسلم غوری نے عرب ویب سائیٹ کے سوال کا جواب دیا اور کہا کہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان ایک جماعت ہے اور فیصلے بھی جماعت ہی کرتی ہے۔