لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )ملک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔انٹر بینک میں ڈالر 35 پیسے کمی کے بعد 204 روپے 50 پیسے کا ہو گیا۔دریں اثنا فوریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے کہا ہے کہ عالمی
مالیاتی ادارے کی جانب سے ممکنہ معاہدے کی صورت میںڈالر کی پیش قدمی رک جائے گی اور پاکستانی معیشت میں مزید بہتری آئے گی،ڈالر نے اوپر جاکر حد کردی ہے تاہم مفتاح اسماعیل کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کی جلد بحالی کی خوشخبری سے ڈالر کی قدر قابو میں آئے گی۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے سے ممکنہ معاہدے کی صورت میں فوری طور پر ڈالر 5 سے 10 روپے کم ہوجائے گا اور مزید بھی کمی آسکتی ہے لیکن اس کے لیے دوست ممالک کی جانب سے بھی ڈالر آنے سے فرق پڑے گا۔ملک بوستان نے بتایا کہ پاکستان نے چین، دبئی اور سعودی عرب سے سات ،سات ارب ڈالر مانگے ہیں جبکہ عالمی مالیاتی ادارے سے بھی سات ارب ڈالر آئیں گے،اس طرح اگلے دو برس میں پاکستان کے سسٹم میں 28 ارب ڈالر آسکتے ہیں۔ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی ڈالرمل سکتے ہیں جس سے ڈالر 190 روپے ڈالر تک گرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بہت کم اشیا ء کی درآمد پر پابندی لگائی ہے اورکم ازکم 1 ارب ڈالر کا بل کم ہونا چاہیے ۔اس وقت 400 ملین ڈالر کے اخراجات کم ہوئے ہیں۔