اسلام آباد(آن لائن) جمعیت علمائے اسلام نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات کی ذمہ داری الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔ جے یوآئی
کے ترجمان اسلم غوری نے سندھ کے اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شدید ہنگامہ آرائی اور کارکنوں سمیت انتخابی عملے کو حراساں کئے جانے کے واقعات پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہاہے سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ ہنگاموں،کشت و خون اور دھاندلی کے واقعات سے بھرا پڑا ہے انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام کے امیدواروں،کارکنوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا پولیس خاموش تماشائی بنی رہی انہوں نے کہاکہ الیکشن کے دوران بدترین وڈیرہ شاہی کے دباو،دھمکیوں کے باوجود جے یواآئی کے کارکنان ثابت قدم رہے انہوں نے کہاکہ سندھ کی صوبائی انتظامیہ نے بلدیاتی الیکشن میں جانبدارانہ کردار ادا کرکے بلدیاتی الیکشن پر سوالیہ نشان لگادیاہے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن قبل ازالیکشن اور پولنگ ڈے پر دھاندلی اور پرتشدد کاروائیوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے اورصوبائی انتظامیہ کے غیر ذمہ دارانہ روئیے اور جانبداری کی وجہ سے بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ شفاف نہیں ہوا ہے انہوں نے کہاکہ کیا جمہوری سیاسی قوتوں نے اس طرز کے رویوں کے لئے جعلی عمران حکومت سے چھٹکارہ حاصل کیاتھاکہ آج صوبائی انتظامیہ اورالیکشن کمیشن کی وجہ سے بلدیاتی الیکشن میں بدترین صورتحال ہے انہوں نے کہاکہ سندھ کے بلدیاتی الیکشن میں سیاسی مخالفین کے لئے جمہوری عمل میں حصہ لینا جرم بنادیاگیا
انہوں نے کہاکہ جیکب آباد،پنوعاقل، کندھکوٹ میں جے یوآئی کے پولنگ ایجنٹس کو اغوا کیا گیا اور دیگر کارکنوں کو بدترین تشدید کا نشانہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہاکہ چند روز قبل کراچی میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے دوران پارٹی کے سربراہوں پر گولیاں چلائی گئی اور کئی مقامات پر لڑائی جھگڑے اور فائرنگ کے واقعات رونما ہونے کے باوجود الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے فول پروف انتظامات نہیں کئے جس سے ظاہر ہوتا ہے بلدیاتی انتخابات کے نتائج پہلے سے ہی تیار کئے جاچکے ہیں اور دکھاوے کیلئے انتخابات کرائے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ لاڑکانہ سمیت دیگر مقامات سے کشیدہ صورتحال کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں جو کہ ان انتخابات میں الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔