کراچی (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف اور ایم کیو ایم وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ دوراہ کراچی کے دوران وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ کے لیے
پیپلز پارٹی سے کیے گئے معاہدے کی سست روی پر شکوہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق پیپلز پارٹی سے کیے گئے معاہدے کے حوالے سے کئی اہم امور تاحال حل طلب ہیں تاہم معاہدے پر عمل درامد کے حوالے سے وزیراعظم اپنا کردار ادا کریں۔وزیراعظم نے متحدہ کو پیپلز پارٹی سے بات کر کے معاہدے پر عملدرآمد ہونے کی بھی یقین دہانی کروائی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا سندھ کی ترقی کے لیے ساتھ چلنا ضروری ہے۔دوسری جانب ایم کیو ایم نے کہا کہ بلدیاتی ڈرافٹ پر نہ قانون سازی ہوئی، نہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم کی درخواست پر معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں شامل اراکین ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے درمیان معاہدے پر عمل درآمد اور رفتار کو تیز کرنے کے لیے کردار ادا کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے کمیٹی میں احسن اقبال، سعد رفیق اور ایاز صادق شامل ہیں۔وزیراعظم نے ایم کیو ایم کو معیشت پر کیے جانے والے فیصلوں پربھی اعتماد میں لیا۔