ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

خیبرپختونخو اکے جنگلات میں آتشزدگی ، بلین ٹری سونامی کا 488ہیکٹر رقبہ جل گیا

datetime 19  جون‬‮  2022 |

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا کی سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ آتشزدگی کے واقعات نے صوبے میں بلین ٹری سونامی اور دس بلین ٹری سونامی پروجیکٹس کے تقریباً 488ہیکٹر علاقے کو متاثر کیا ہےجس کےباعث پودے مکمل طورپر جل گئے ہیں۔ صوبے کا مجموعی طورپر تقریباً 17095 ایکڑ رقبہ جنگل کی آگ سے تباہ ہو چکا ہے ۔یکم مئی 2022 سے 10جون تک

خیبرپختونخوا کے جنگلات میں آگ لگنے کے 454 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے۔ تاہم محکمہ جنگلات، ماحولیات اور جنگلی حیات نے صرف 283 واقعات کی تصدیق کی ہے۔سرحد کنزرویشن نیٹ ورک اور پشاور کلین ایئر الائنس کے کنوینر عادل ظریف نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں ماحولیاتی دہشت گردی کی تحقیقات ایک آزاد کمیشن کے ذریعے کرائی جائے۔پشاور ہائیکورٹ معاملے کا از خودنوٹس لے اور حکومت سےآگ کو روکنے میں ناکامی اور بروقت اقدامات نہ کرنے پر جواب طلب کرے ۔روزنامہ جنگ میں ارشد عزیز ملک کی شائع خبر کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور ہائی کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آگ نے ریجن I میں بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کا 15 ہیکٹر اور 10 بلین ٹری سونامی کا 95 ہیکٹر رقبہ متاثر کیا۔۔اسی طرح اگ سے ریجن 2 (ہزارہ) میں بلین ٹری سونامی کے 36 ہیکٹر اور 10 بلین ٹری سونامی کے 140 ہیکٹر رقبے کو نقصان پہنچا ہے۔

تاہم، ہزارہ کے علاقے میں جنگل کی آگ سے 160 ہیکٹر کے انکلوژر بھی متاثر ہوئے۔اسی طرح ریجن 3 مالاکنڈ نسبتاً کم متاثر ہوا ہے اور صرف 41 ہیکٹر جنگلات کو نقصان پہنچا ہے۔ذرائع کے مطابق نقصانات زیادہ ہیں لیکن حکومتی اعدادوشمار ابتدائی رپورٹس پر مشتمل ہیں۔محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ نقصانات بہت زیادہ ہیں تاہم حکومتی اعداد و شمار ابتدائی رپورٹس پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ جنگل کی آگ میں متعدد عوامل کارفرما ہوتے ہیں لیکن 90% واقعات میں انسانی عنصر کی شمولیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔بعض اوقات محکمہ جنگلات کے اہلکار پودوں کی تعداد اور معیار کو چھپانے کے لئے بھی جنگل میںخود آگ لگادیتے ہیں ۔صوبے میں لینڈ اینڈ ٹمبر مافیا بھی سرگرم ہے اور اپنے مقاصد کے لیے جنگل کو آگ لگانے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سپارکو سے رجوع کرے اور ان سے آتشزدگی سے قبل اور بعد میں متاثرہ علاقوں کی قریبی سیٹلائٹ امیجز مانگے تاکہ پودوں کے معیار اور مقدار کا جائزہ لیا جا سکے۔ ۔بعض معتبر سرکاری ذرائع نےذستاویزات کے ساتھ تصدیق کی کہ صوبے میں یکم مئی سے 10جون تک آگ لگنےکے تقریباً 454 واقعات رپورٹ ہوئے۔

ایبٹ آباد 148، بونیر 81، مانسہرہ 50، سوات 34، نوشہرہ 28، ہنگو 17، دیر لوئر 15، مہمند 15، ہری پور 13، شانگلہ 11، صوابی 09، بٹگرام 06، کرک 05، خیبر 04، کوہستان، 40 جنوبی کوہاٹ چترال لوئر 2، کرم 02، مردان 02، بنوں، ٹانک، اورکزئی، تورغر اور ڈی آئی خان کے جنگلات میں آگ لگنے کا ایک ایک واقعہ پیش ایا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…