کیلیفورنیا(این این آئی) دنیا کے سب سے بڑے آزمائشی طیارے نے بلندی کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے، اس بار ساتویں آزمائشی پرواز میں ایک نئے نصب شدہ سہارے کی جانچ بھی تھی جسے انجن سے جوڑا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس نئے پائلن یا سہارے سے جڑا ایک چھوٹا
طیارہ چھوڑا جائے گا جو آواز سے پانچ گنا رفتار پر اڑان بھرے گا تاہم یہ آزمائش اگلے مراحل میں کی جائے گی۔اسٹریٹولانچ نامی اس جناتی مشین کو انسانوں کی بجائے راکٹ اور سیٹلائٹ کو اسٹریٹوسفیئر میں چھوڑنے میں استعمال کیا جائے گا۔ اس کی قوت کا اندازہ یوں لگایاجاسکتا ہے کہ اس میں بوئنگ کے چھ انجن نصب ہیں اور اسے ہائپرسونک چھوٹے طیاروں کو آگے بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ۔اس کا پہلا ورژن 2020 میں سامنے آیا تھا جسے ٹیلون ون کا نام دیا گیا تھا جو فوری طور پر آواز سے تیزرفتار بار بار فلائٹس کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ معمول کے رن وے سے اڑ اور اترسکتا ہے۔ اب اس میں ٹا او نام کا ایک چھوٹا طیارہ لگایا گیا ہے جس کا وزن 3600 کلوگرام اور لمبائی 14 فٹ ہے۔اس طرح بڑا طیارہ چھوٹے طیارے کو چپکا کر ایک خاص بلندی اور رفتار تک جائے گا اور اس کے بعد وہاں سے چھوٹے طیارے کو لانچ کیا جائے گا۔ ساتویں آزمائشی پرواز میں اسے امریکا کے مشہور موحاوے صحرا سے اڑایا گیا اور وہ 8200 میٹر کی بلندی تک جاپہنچا۔