بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

آئی ایم ایف جانے کا فیصلہ کابینہ یا اسمبلی میں نہیں، کہیں اور ہوا تھا، شبر زیدی کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 15  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہاہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا فیصلہ کابینہ یا اسمبلی میں نہیں کہیں اور ہوا تھا، سب کو پتہ ہے وہ فیصلہ کہاں اور کس میٹنگ میں ہوا تھا، صورتحال دیکھتا ہوں تو شک ہوتا ہے ہمیں کہیں اور تو نہیں

لے جایا جارہا، اگر ہمیں کسی اور طرف لے جایا جارہا ہے تو قوم کو جاگنا ہوگا،رجیم چینج نے پاکستان کے حالات کو خراب کیا۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہونا اس حکومت کا فیصلہ نہیں ہے، یہ تو اس کو مزید تاخیر کا شکار کرنے جارہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں شوکت ترین، مفتاح اسماعیل اور حفیظ شیخ بھی موجود تھے جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جائیں گے، میٹنگ میں ان سے پوچھا گیا کہ آپ سنبھال نہیں سکتے تو بتادیں۔ انہوں نے کہا ہم سنبھال سکتے ہیں اور کمٹمنٹ دی کہ پورا کرینگے۔شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا فیصلہ کابینہ یا اسمبلی میں نہیں کہیں اور ہوا تھا، سب کو پتہ ہے وہ فیصلہ کہاں اور کس میٹنگ میں ہوا تھا، انہوں نے کمٹمنٹ دی تھی کہ جو فیصلہ ہوا ہے اس کو پورا کرینگے لیکن اب مجھے کمٹمنٹ پوری ہوتے نظر نہیں آرہی۔انہوں نے کہا کہ آگے جو مہنگائی کا طوفان آئے گا اس کو عام آدمی کیسے برداشت کرے گا، اپریل مئی کے بعد تو کچھ بھی حاصل نہیں کیا گیا بلکہ نقصان میں جارہے ہیں، کبھی کبھی خیال آتا ہے جو کچھ بھی ہورہا ہے کسی ڈیزائن سے تو نہیں ہورہا، صورتحال دیکھتا ہوں تو شک ہوتا ہے ہمیں کہیں اور تو نہیں لے جایا جارہا، اگر ہمیں کسی اور طرف لے جایا جارہا ہے تو قوم کو جاگنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی اور طرف دھکیلنے کے شک کو رد نہیں کرسکتا، مجھے لگ رہا ہے ہمیں کارنر کیا جارہا ہے، ہمیں بحیثیت قوم اس سے نکلنا ہوگا، کوئی کمٹمنٹ نہیں کررہا، کوئی سافٹ کارنر نہیں دے رہا۔انہوں نے کہا کہ رجیم چینج نے پاکستان کے حالات کو خراب کیا ہے کوئی بہتری نہیں لایا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…