برلن (مانیٹرنگ، این این آئی)وزیر مملکت برائے خارجہ حناربانی کھر کی زیرقیادت پاکستانی وفد فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں شرکت کیلئے جرمنی پہنچ گیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے خارجہ حناربانی کھر کی زیرقیادت پاکستانی وفد جرمنی پہنچ گیا،
پاکستانی وفد جرمنی میں ایف اے ٹی ایف اہم اجلاس میں شرکت کرے گا، وفد میں وزارت خارجہ، خزانہ اور دیگر متعلقہ سینئر حکام شامل ہیں۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس برلن میں 13جون سے شروع ہو چکا ہے جبکہ حناربانی کھر کی قیادت میں پاکستانی وفد برلن پہنچا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ فیٹف اجلاس میں 15اور 16 جون کو پاکستان کے معاملات پر بحث ہوگی اور 17جون کو پلینری میں کئے گئے فیصلوں کا اعلان ہوگا۔پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کے27میں سے26نکات پرعمل درآمد کرنے کے باعث گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے۔پچھلے دو سال سے پاکستان کو لا فیئر کا سامنا رہا، بالخصوص ہندوستان کی لابی نے پاکستان کیلئے بہت سی مشکلات پیدا کیں، ہندوستان نے پاکستان کو ہر حال میں بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی کوشش کی تاہم پاک فوج نے بھارت کی اس سازش کو ناکام بنایا۔ اس بارے میں دنیا نیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاک فوج نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی سازش ناکام بنا دی ہے، آرمی چیف کے احکامات پر میجرجنرل کی سربراہی میں اسپیشل سیل قائم کیا گیا، مختلف محکموں، وزارتوں اور ایجنسز کے درمیان کوآرڈی نیشن میکنزم بنایا گیا، دن رات کام کرکے منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لئے موثر لائحہ عمل دیا گیا۔ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں بھی بھارت کا ہاتھ تھا۔
اب بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جائے لیکن پاکستان نے 27 میں سے 26 ٹاسک مکمل کر لئے ہیں۔ واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا اجلاس منگل سے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں شروع گا، 17 جون تک جاری رہنے والے اجلاس میں پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالے جانیکا امکان ہے۔خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام جون 2018 میں گرے لسٹ میں
ڈالا تھا اور پاکستان کو 29 نکات پر عمل درآمد کا کہا گیا تھا، یہ نکات منی لانڈرنگ روکنے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سمیت اقوام متحدہ کی طرف سے قرار دی گئی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مقدمات قائم کرکے ان کے خلاف پابندیا ں عا ئد کرنے سے متعلق تھے۔پاکستان نے 2019 میں 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کرلیا تھا تاہم مزید سات نکات پر عمل درآمدکرنیکا کہا گیا، پاکستان نے 2021 میں 7 میں سے 6 نکات پربھی
عمل درآمد کرلیا۔گزشتہ حکومت کے دور میں ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر تیزی سے عمل درآمدکیا گیا اور ایف اے ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کی تعریف بھی کی گئی لیکن گرے لسٹ سے نام نہ نکالا گیا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے لیے نہیں بھجوایا جاسکتا کیونکہ ایسا کرنیکے لیے ترکی، چین اور ملائیشیا کے ووٹ درکار ہیں، ان تینوں ممالک نے پاکستان کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔