منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

میری گرفتاری کے پیچھے ن لیگ اور رانا ثناء اللہ ہیں، شیریں مزاری

datetime 21  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کو فوری رہا اور گرفتاری پر وفاقی حکومت کو جوڈیشل انکوائری کروانے کا حکم دیدیا۔ہفتہ کو رات ساڑھے گیارہ بجے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کے مبینہ اغوا کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سماعت کی، آئی جی اسلام آباد اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نے آج ہی چارج سنبھالا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ ہر حکومت کا رد عمل مایوس کن رہا، پی ٹی آئی کا کوئی ممبر ابھی تک ڈی نوٹیفائی نہیں ہوا، اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شیریں مزاری آپ کے ساتھ جو ہوا وہ افسوسناک ہے، جب آپ حکومت میں تھیں تو اس سے زیادہ برے واقعات ہوئے، اسلام آباد سے جبری گمشدگیاں ہوئیں، کسی حکومت نے جبری گمشدگیوں پرایکشن نہیں لیا، جب آئین کااحترام نہیں ہوتا تو ایسے واقعات رونما ہوں گے، ہرحکومت کاآئینی خلاف ورزیوں پرافسوسناک رویہ ہوتاتھا۔ رکن اسمبلی آج بھی جیل میں ہیں، افسوس ہے کہ گزشتہ دورِ حکومت میں بھی ارکان اسمبلی کو گرفتار کیا جاتا رہا، جب تک انکوائری نہیں ہوتی شیریں مزاری کو رہا کیا جائے۔عدالت میں بیان دیتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ دن ڈیڑھ بجے میری گاڑی کو روکا گیا، پولیس اہلکاروں نے کہا کہ آپ گاڑی سے نکلیں کوئی بات کرنی ہے، خواتین پولیس اہلکاروں نے مجھے گاڑی سے گھسیٹ کر نکالا، میں نے کہا کہ مجھے وارنٹ دکھائیں، ایک سادہ کپڑوں والے نے میرا موبائل چھینا جو ابھی تک واپس نہیں ملا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میرے ناخن نوچے گئے، کریمنل رویے کا مظاہرہ کیا،

موٹروے پر لے کر گئے اور چکری کے پاس گاڑی روک لی، اس مرتبہ سفید گاڑی تھی، میں نے کہا کہ ستر سال عمر ہے اور مریضہ ہوں، ایک ڈاکٹر آیا کہ آپ کا میڈیکل ٹیسٹ کرنا ہے کہ آپ سفر کے قابل ہیں یا نہیں، میں نے میڈیکل کروانے سے انکار کیا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ مجھے گاڑی میں بٹھایا اور کہا کہ انہیں واپس لے کر جا رہے ہیں، میرا بیگ کھول کر اس کی تلاشی لی گئی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پولیس تشدد کی

پوری ذمہ دار ہے،مجھے یہ لاہور لیکر جا رہے تھے، پوری قوم چوروں کیخلاف نکلی ہوئی ہے کس کس کو گرفتار کروگے، مجھے گرفتاری کے دوران کوئی وارنٹ نہیں دکھایا گیا، گرفتاری کے دوران مجھ پر تشدد کیا گیا، میرے ناخن توڑ دئیے، شہبازشریف اور رانا ثنا اللہ نے مجھے گرفتارکرایا،میرا فون ابھی تک واپس نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ میں جبری گمشدگی کو خود محسوس کیا، میں نے پولیس کو بیٹی کو کال کرنے کا کہا اس کی بھی اجازت نہ

ملی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار کالی ویگو نہیں تھی لیکن سفید ٹیوٹا تھی، موٹروے پر چڑھے تو میں نے پوچھا کہاں لے کر جا رہے ہیں، انہوں نے کہا شائد آپکے گاؤں راجن پور لے جائیں یا لاہور لے جائیں، میں چاہتی ہوں اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔واضح رہے کہ چیف جسٹس کے حکم پر شیریں مزاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچایا گیا، شیریں مزاری کو خاتون پولیس اہل کار لے کر عدالت پہنچیں۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے

شیریں مزاری کو ساڑھے گیارہ بجے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔عدالت عالیہ نے شیریں مزاری کو رات ساڑھے گیارہ بجے تک پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے علاوہ آئی جی، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور سیکریٹری داخلہ کو بھی طلب کیا تھا۔یاد رہے کہ شیریں مزاری کو ہفتے کی سہ پہر اسلام آباد میں ان کی رہائش گفاہ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…