اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی روپے کی بے قدری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں کاروباری روز کے آغاز پر ہی ڈالر ایک روپے 61 پیسے مہنگا ہو کر 200 روپے کا ہو گیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 201 روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
رواں ہفتے ڈالر 7 روپے 38 پیسے مہنگا ہوا ہے جبکہ نئی حکومت آنے کے بعد سے اب تک انٹربینک میں ڈالر 16.97روپے مہنگا ہو چکا ہے۔رواں مالی سال میں ڈالر 42 روپے مہنگا ہوا جس سے پاکستان کے بیرونی قرض کی مالیت 1735 ارب روپے بڑھی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے معاشی ماہرین کو مشاورت کے لیے طلب کر لیا ہے۔گزشتہ روز وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ اجلاس میں آن لائن شرکت کی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ حکومت جلد ہی معاشی حالات پر قابو پا لے گی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی ڈالر 2 روپے65 پیسے مہنگا ہو کر 198 روپے 39 پیسے پر بند ہوا تھا۔ڈالر مسلسل مہنگا ہونے سے ملک بھر میں بے یقینی کی کیفیت بڑھ رہی ہے۔گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے غیر ضروری اشیا کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی۔