بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

شیریں مزاری کی طرف سے ڈی جی آئی ایس آئی کے دورہ امریکہ پر اعتراض، پاک فوج کا موقف آ گیا

datetime 12  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (مانیٹرنگ، این این آئی) ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار سے شیریں مزاری کے ٹوئٹ کا حوالہ دے کر سوال پوچھا گیا جس میں انہوں نے ڈی جی آئی ایس آئی کے دورہ امریکہ پر اعتراض اٹھایا تھا، اس کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ انہیں ڈی جی آئی ایس آئی کی سرگرمیوں کے بارے میں زیادہ کچھ پتہ ن ہیں ہے کیونکہ ان کے دوروں کو اوپن نہیں رکھا جاتا،

وہ کہیں بھی جاتے ہیں تو انٹیلی جنس لیول پر یہ معاملات چلتے رہتے ہیں، سیاستدانوں کی جانب سے الیکشن کروانے کے مطالبے کے سوال پر ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ الیکشن کرانے سے متعلق ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، سیاست کا ہمارے ساتھ تعلق نہیں، ایک سال سے واضح طور پر عمل کر کے دکھایا ہے، کسی بھی ضمنی انتخابات، بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر سیاسی معاملات دیکھ لیں ہم نے واضح طور پر ان چیزوں سے اپنے آپ کو دور رکھا، اب اس کی تصدیق تمام سیاستدان کر رہے ہیں،سیاسی صورتحال میں مداخلت کی باتیں مناسب نہیں، یہ کسی کو بھی سوٹ نہیں کرتی۔لانگ مارچ خونی ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، اس پر کوئی کمنٹ نہیں کرنا چاہتا، ملک کی سکیورٹی اور حفاظت کے لیے ہر وقت تیار ہیں،ملک پر کوئی آنچ نہیں دیں گے۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ کچھ عناصر چاہتے ہیں پاکستان کی مسلح افواج اور عوام کے درمیان جو ایک محبت، اعتماد کا رشتہ ہے اس میں کسی طرح سے دراڑ ڈالی جائے،یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، ڈس انفارمیشن لیب اس کی مثال ہیں جو پندرہ سال سے یہ حرکتیں کر رہی تھیں، فوج اور عوام کے رشتے میں کوئی دراڑ نہیں آ سکتی۔انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر پشاور کے حوالے سے بیان جاری کرنا بدقسمتی ہے، یہ کسی ایک پولیٹیکل پارٹی کیلئے نہیں،

تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے کچھ ایسے بیانات دیئے ہیں جس کا تعلق سینئر فوجی قیادت اور ادارے سے متعلق ہے اس کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں،اس پر بار بار تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بار بار مطالبہ کر رہے ہیں سیاسی گفتگو سے پاک فوج کو باہر رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ 74 سال سیاستدانوں کا بھی یہی مطالبہ ہے، ادارے نے جب فیصلہ کیا ہے اور واضح طور پر بتا دیا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، سکیورٹی

چیلنجز بہت زیادہ ہیں، ملکی حفاظت کے لیے بہت محنت کی ضرورت ہے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کوئی سمجھتا ہے خدانخواستہ فوج میں دراڑ ڈال سکتا ہے، اس کو فوج کا پتہ نہیں، پاک فوج کے جوان اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر فرائض انجام دے رہے ہیں، سب جوان آرمی چیف کی طرف دیکھتے ہیں، ادارے میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ تنقید پر کسی کو پرابلم نہیں ہے، سوشل میڈیا پر فوج

سے متعلق تنقید نہیں، پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، کچھ عرصے سے بار بار ترجمان پاک فوج کی حیثیت سے بات کر رہے ہیں کہ ملک پر ہائبرڈ وار فیئر مسلط کی جا رہی ہے، ہائی لیول کی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے،تمام سیاستدان، میڈیا سمیت ادارے سمجھیں کہ ہمیں متنازع نہ بنائیں۔پشاور کور سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوج کے اندر کسی بھی رینک پر اہم عہدہ کمانڈ ہوتی ہے، چاہے کسی بھی کور کی کمانڈ ہو، کور کی کمانڈ آرمی چیف کے بعد سب سے اہم ہوتی ہے،

70 فیصد فوج لائن آف کنٹرول (ایل او سی)، پاک افغان، پاک ایران بارڈر سمیت مختلف جگہوں پر تعینات ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم نے بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں۔الیکشن سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی اٰر نے کہا کہ جلد الیکشن کا فیصلہ سیاستدانوں نے کرنا ہے، فوج کا کوئی کردار نہیں، سینئر سیاستدانوں کی حیثیت ہے وہ آپس میں بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں، سیاسی معاملے میں فوج کو جب بھی بلایا گیا ہے معاملہ متنازع ہوا ہے، ہم نے اس فیصلہ کیا ہے کہ سیاسی چیزوں سے ہم نے اپنے آپ کو دور رکھنا ہے، الیکشن کی سکیورٹی کے معاملے پر ہماری ضرورت پڑی تو فوج اپنی خدمات دینے کیلئے تیار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…