لاہور(مانیٹرنگ،این این آئی)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں، لاہور والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے پتہ تھا آپ مجھے کبھی مایوس نہیں کیا، میں نے کبھی اتنے بڑے جلسے کے سامنے خطاب نہیں کیا، میں پاکستان کے ساتھ بڑا ہوا ہوں،
میں کسی صورت اس حکومت کو قبول نہیں کروں گا میں ان غلاموں اور کرپٹ ترین لوگوں کو کبھی قبول نہیں کروں گا، آپ کو اب پتہ چل گیا کہ امپورٹڈ حکومت کیا ہوتی ہے، میری کوشش تھی ہماری آزاد خارجہ پالیسی ہو، ہم جو بھی فیصلے کریں وہ ہماری قوم کے لئے ہوں، ماضی میں دھمکیاں دی جاتی تھی جب وزیراعظم بنا تو پسند نہیں کیا گیا، میں نے آواز اٹھائی تو ان باہر کے لوگوں کو پسند نہ آئی۔ باہر سے حکم آیا کہ آپ روس کیوں گئے، پاکستان میں گیس ختم ہو رہی ہے، روس ہمیں تیل 30 فیصد کم قیمت پر دے رہا تھا، پٹرول اور فضل الرحمان کو تیس فیصد کم قیمت پر بیچ سکتے تھے، روس ہمیں گندم بھی بیس فیصد کم قیمت پر دے رہا تھا، روس سے آنے والی چیزوں کے ذریعے مہنگائی کم ہو سکتی تھی، بھارت امریکہ کا قریبی اتحادی ہے وہ بھی روس سے تیل لے رہا ہے۔ جو بھی تحفہ ملتا ہے پرائم منسٹر اور وزیروں کو وہ توشہ خانہ میں جاتا ہے، ان کے دور میں 15 فیصد رقم دے کر توشہ خانہ سے خرید کی جا سکتی تھی، ہم نے آ کر اسے 50 فیصد کر دیا۔میں نے قانون کے مطابق توشہ خانہ سے چیزیں خریدیں، سڑکوں کی مرمت کے لئے حکومت سے پیسہ نہیں لیا، میں نے توشہ خانہ کے پیسوں سے عوام کے لئے سڑک ٹھیک کی۔ اپنا آفس چلایا گورنمنٹ سے پیسے نہیں لئے۔ یہ لوگ جو پروپیگنڈا کر رہے ہیں میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی وزیراعظم نے اپنے اوپر اتنا کم پیسہ خرچ نہیں کیا جتنا میں نے کیا ہے۔ اس جماعت کے لیڈر کو ووٹ نہ دیں جن کا پیسہ ملک سے باہر ہے۔ مشرف نے ایک فون کال پر گھٹنے ٹیک دیے تھے، ہم نے کسی اور کی جنگ کے لئے قربانیاں دیں