اسلام آباد (این این آئی) ترجمان پاک فوج نے کہاہے کہ جس دن وزیراعظم نے حلف لیا اسٹاک مارکیٹ میں اوپرگئی اور ڈالر نیچے گیا، یہ ایک طرح کامعاشی استحکام لگتاہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے میڈیا کو بریفنگ کے دور ان بتایا کہ جس دن وزیراعظم نے حلف لیا اسٹاک مارکیٹ میں اوپرگئی اور ڈالر نیچے گیا، یہ ایک طرح کامعاشی استحکام لگتاہے ،
سی پیک بہت بڑا اسٹریٹجک پراجیکٹ ہے، ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ، فوج نے ٹی ٹی پی کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ عمران خان کے سامنے 3 آپشنز اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے نہیں رکھے گئے تھے۔سابق وزیراعظم عمران خان کے سامنے 3 آپشنز رکھے جانے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ آپشنز اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے نہیں رکھے گئے تھے، وزیر اعظم آفس کی جانب سے چیف آف آرمی اسٹاف کو اپروچ کیا گیا تھا کہ اس ڈیڈ لاک میں کچھ بیچ بچاؤ کی بات کریں۔انہوںنے کہاکہ یہ بدقسمتی ہے کہ ہماری سیاسی جماعتوں کی قیادت اس وقت آپس میں بات کرنے پر تیار نہ تھی تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم آفس گئے اور وہیں پر یہ تین آپشنز پر بات ہوئی کہ کیا کیا ہو سکتا ہے، ان میں سے ایک تحریک عدم اعتماد تھا، دوسرا وزیراعظم کا استعفیٰ تھا اور تیسرا آپشن یہ تھا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے لے اور وزیراعظم اسمبلیاں تحلیل کر کے نئے الیکشنز کی طرف چلے جائیں۔انہوںنے کہاکہ ہم تیسرے آپشن کو اس وقت کی اپوزیشن پی ڈی ایم کے پاس لے گئے، ان کے سامنے یہ گزارش رکھی اور اس پر سیر حاصل بحث کے بعد انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کا کوئی قدم اب نہیں اٹھائیں گے اور اپنے منصوبے پر عمل کریں گے لیکن کوئی آپشن اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے دیا گیا اور نہ رکھا گیا۔