جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

امید ہے عدلیہ نظریہ ضرورت کو زندہ نہیں کرے گی،بلاول بھٹو

datetime 6  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ عمران خان کو سیاسی طورپر نکال چکے ہیں، آئینی مسائل عدالت میں ہونے ہیں،امید کرتے ہیں عدلیہ ہمیں آئینی بحران سے نکالے گی،ہمارا اگلا پارٹی اجلاس عدالتی فیصلے کے بعد ہوگا،اگر یہ فیصلہ بیلنس کرنے والا ہوا تو پارٹی سی ای سی اس پر تبصرہ کریگی،خان صاحب کے بیانے کو آگے لانے کیلئے ادارے کو استعمال کیا جارہاہے،

ہمیں غدارکہاگیا،اس کا جواب سامنے آناضروری ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی عدالت میں بلاکر سنا جاسکتا ہے۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ 2018الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے متنازع ہوئے تھے،عدالت کے سامنے ایک آئینی سوال ہے کہ کیا عمران خان کی ضد اور آنا یا آئین پاکستان مقدم ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو غیر آئنی طریقے سے روکا گیا ہم جمہوری طریقے سے اس مشن کو آگے لے کر جارہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی طور پر عمران خان کو نکال چکے ہیں تاہم آئینی مسائل عدالت میں حل ہونے ہیں، عدالتی کارروائی میں تاخیر پر عوامی شکوک اسلئے ہے کیونکہ ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آئین میں کوئی بیلنس نہیں ہے،عدلیہ نظریہ ضرورت کو دفن کرچکی ہے امید ہے عدلیہ دوبارہ نظریہ ضرورت کو زندہ نہیں کریگی۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اعلامیے میں کسی بیرونی سازش کا ذکرنہیں تھا، اگربیرونی سازش تھی توبیرونی سازش کیوں نہیں لکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ خان صاحب کے بیانے کو آگے لانے کیلئے ادارے کو استعمال کیا جارہاہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں موجود عسکری قیادت بات واضح کرے، ہمیں غدارکہاگیا،اس کا جواب سامنے آناضروری ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی عدالت میں بلاکر سنا جاسکتا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جاتے جاتے ہمارا آئین توڑا ہے،

عمران خان اس وقت غیر آئینی وزیراعظم ہیں، خان صاحب نے قومی سلامتی کے فورم کوسیاست میں گھسیٹا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر عمران خان کو پارلیمنٹ میں شکست دے چکے، عمران خان کو غیر جمہوری طریقے سے حکومت ملی، عمران خان کی حکومت ختم ہوچکی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس شخص نے الیکشن اصلاحات کے نام پر دھاندلی کی، پاکستان کو اس بحران سے نکالنا ہمارا مقصد تھا، ایسی اصلاحات چاہتے ہیں کہ کوئی الیکشن پر سوال نہ اٹھاسکے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھی غیرآئینی وغیرجمہوری کام ہورہاہے،ہماری بس ایک شرط ہے کہ سلیکشن نہیں الیکشن ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…