پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

قطری خط کے بعد سوشل میڈیا پر خان صاحب کے خط کے چرچے

datetime 28  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قطری خط کے بعد سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران خان  کے خط کے چرچے ہونے لگے۔تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نے گزشتہ روز پریڈ گرائونڈ کے امر بالمعروف جلسے میں زیادہ تر خطاب فی البدیہہ کیا تاہم آخر میں انہوں نے پرچی پر لکھی ہوئی تحریر پڑھی اور کہا کہ وہ یہ تقریر اس لئے لکھ کر لائے ہیں تا کہ ان کے الفاظ ملکی خارجہ پالیسی پر اثر انداز نہ ہوں۔

وزیر اعظم کے اس اقدام پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے اور میمز کی بھی بھرمار ہے۔اے ایس کے خان نے لکھا کہ ”  گھر جانے کا وقت ہوا ہے”۔عابد گوپانگ نے بھی اپنا تبصرہ کرتے ہوئے تصویر شیئرکی اور خط کے اندر سے لکھا واضح دکھ رہاتھاکہ ” خدا کے لیے مجھے مت نکالو” ۔ایک صاحب نے سادہ بورڈ پر  سفید لفافہ چپکایا اور لکھا کہ ” عمران خان کا سرپرائز”ایک اورصارف جعفر حسین نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ “ہم سب خیریت سے ہیں اور آپ کی خیریت نیک مطلوب چاہتے ہیں. گذارش احوال یہ ہے کہ آپکی خلافت کے خلاف ہم عالمی سازش شروع کر رہے ہیں. لکھ دیا ہے تاکہ سند رہے.والسلام بہت سی عالمی طاقتیں”۔یاد رہے کہ قطری خط پر بھی دلچسپ تبصرے و میمز دیکھنے کو ملے تھے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اورسابق وزیر اعظم نواز شریف کو پرچی دیکھ کر پڑھنے کا طعنہ دینے والے عمران خان آخرکار خود پرچی سے پڑھ کر تقریر کرنے پر آ گئے، تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے کئے گئے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز اسلام آبا د میں جلسے کے دور ان واسکٹ کی جیب سے ایک پرچی نکالی اور عینک لگاکر نوٹس پڑھنے شروع کر دیئے ۔ وزیر اعظم کی پرچی پر لکھے نوٹس پڑھنے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے کئے گئے ۔ یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزراء سابق وزیر اعظم نوازشریف کو اس وقت کے امریکی صدر کیساتھ پریس کانفرنس کے دور ان پڑچی پرلکھے نوٹس پڑھنے کے طعنے دیتے رہے۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…