اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قطری خط کے بعد سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران خان کے خط کے چرچے ہونے لگے۔تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نے گزشتہ روز پریڈ گرائونڈ کے امر بالمعروف جلسے میں زیادہ تر خطاب فی البدیہہ کیا تاہم آخر میں انہوں نے پرچی پر لکھی ہوئی تحریر پڑھی اور کہا کہ وہ یہ تقریر اس لئے لکھ کر لائے ہیں تا کہ ان کے الفاظ ملکی خارجہ پالیسی پر اثر انداز نہ ہوں۔
وزیر اعظم کے اس اقدام پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے اور میمز کی بھی بھرمار ہے۔اے ایس کے خان نے لکھا کہ ” گھر جانے کا وقت ہوا ہے”۔عابد گوپانگ نے بھی اپنا تبصرہ کرتے ہوئے تصویر شیئرکی اور خط کے اندر سے لکھا واضح دکھ رہاتھاکہ ” خدا کے لیے مجھے مت نکالو” ۔ایک صاحب نے سادہ بورڈ پر سفید لفافہ چپکایا اور لکھا کہ ” عمران خان کا سرپرائز”ایک اورصارف جعفر حسین نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ “ہم سب خیریت سے ہیں اور آپ کی خیریت نیک مطلوب چاہتے ہیں. گذارش احوال یہ ہے کہ آپکی خلافت کے خلاف ہم عالمی سازش شروع کر رہے ہیں. لکھ دیا ہے تاکہ سند رہے.والسلام بہت سی عالمی طاقتیں”۔یاد رہے کہ قطری خط پر بھی دلچسپ تبصرے و میمز دیکھنے کو ملے تھے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اورسابق وزیر اعظم نواز شریف کو پرچی دیکھ کر پڑھنے کا طعنہ دینے والے عمران خان آخرکار خود پرچی سے پڑھ کر تقریر کرنے پر آ گئے، تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے کئے گئے ۔
وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز اسلام آبا د میں جلسے کے دور ان واسکٹ کی جیب سے ایک پرچی نکالی اور عینک لگاکر نوٹس پڑھنے شروع کر دیئے ۔ وزیر اعظم کی پرچی پر لکھے نوٹس پڑھنے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے کئے گئے ۔ یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزراء سابق وزیر اعظم نوازشریف کو اس وقت کے امریکی صدر کیساتھ پریس کانفرنس کے دور ان پڑچی پرلکھے نوٹس پڑھنے کے طعنے دیتے رہے۔