جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

جنرل فیض حمید کو نوٹس جاری کیے جانے کی خبریں پاک فوج کا ردعمل سامنے آگیا

datetime 12  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی یہ خبر بالکل غلط اور جعلی ہے کہ پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی خبر کے مطابق ایک یوٹیوبر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور پشاور کے موجودہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے۔

اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر سے رابطہ کرکے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ خبر بالکل غلط ہے۔ انہوں نے اسے جعلی خبر قرار دیا۔یوٹیوبر صحافی نے اپنے تازہ ترین ولاگ میں دعویٰ کیا تھا کہ چند روز قبل وزیراعظم سے ملاقات کرنے پر یا ق لیگ کے لیڈر چوہدری پرویز الٰہی سے ٹیلی فونک رابطہ کرنے کی وجہ سے آرمی چیف نے جنرل فیض کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے۔یوٹیوبر نے کہا کہ انہوں نے تین مختلف ذرائع سے اس معلومات کی تصدیق کی ہے۔ اس ولاگ کو سیاسی اور میڈیا حلقوں میں بڑے پیمانے پر دیکھا جاتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر سے ولاگ شیئر کیا تاکہ ان کی رائے معلوم کی جا سکے۔ حال ہی میں بڑے پیمانے پر جنرل فیض کیخلاف افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ تاہم، باضابطہ طور پر کوئی ٹھوس بات سامنے نہیں آئی۔حال ہی میں نون لیگ کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے جنرل فیض کا نام لیے بغیر پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا تھا کہ پشاور میں حال ہی میں تعینات ہونے والے ایک شخص نے نون لیگ کے کچھ ارکان سے رابطہ کرکے وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام بنانے کی کوشش کی تھی۔

اس معاملے پر بھی ڈی جی آئی ایس پی آر سے رابطہ کیا تھا اور اس پر بھی ڈی جی نے اسے افواہ قرار دیا اور کہا کہ ادارہ سیاست میں ملوث ہے اور نہ دفاعی فورسز سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص ویسا کر سکتا ہے جس کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔مریم اورنگ زیب کے بیان کے کچھ دن بعد مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے کچھ صحافیوں نے کہا کہ ’’ادارہ‘‘ نیوٹرل ہو چکا ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ ادارے نے نون لیگ کی پریس ریلیز میں متذکرہ انفرادی اقدام کے حوالے سے نوٹس لیا ہے۔تاہم، ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایسی تمام افواہوں کو مسترد کر دیا اور اصرار کیا کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں اور اس لئے سیاست دانوں اور میڈیا کو چاہئے کہ فوج کو اس معاملے میں نہ گھسیٹیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…