کراچی (این این آئی)ایم کیو ایم وفد کی اسلام آباد واپسی کے بعد رابطہ کمیٹی کاہنگامی اجلاس طلب کرگیا، ذرائع کے مطابق متحدہ 48 سے 72 گھنٹوں میں اہم فیصلہ کرسکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی سرجوڑ کر بیٹھ گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول نے اسلام آباد سے واپسی کے بعد رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں خالد مقبول صدیقی ارکین رابطہ کمیٹی کو سابق صدر آصف علی زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ہونیوالی ملاقاتوں سے آگاہ کریں گے اور رابطہ کمیٹی کے اراکین سے تحریک عدم اعتماد پر صلاح ومشورہ کیا جائیگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم وفد کی اسلام آباد میں ہونیوالی ملاقاتیں مثبت رہی ہیں، مہنگائی کی وجہ سے عوام کا دباو ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں مشاورت کے بعد ایم کیو ایم تحریک عدم اعتماد کے حوالکے سے 48 سے 72 گھنٹوں میں اہم فیصلہ کرسکتی ہے۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے وفد نے گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپوزیشن رہنماوں سابق صدر آصف علی زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی ۔ذرائع کے مطابق یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔اس سے ایک روز قبل وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد آکر متحدہ پاکستان کے رہنماوں سے ملاقات کی تھی۔اس ملاقات میں ایم کیو ایم رہنماوں نے وزیراعظم سے متحدہ کے چار دفاتر کھولنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن صرف ایک دفتر ایم کیو ایم کو دیا گیا۔