اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف پر منی لانڈرنگ کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اصل سازش 2008 سے 2013 کے درمیان ہوئی تھی جس میں ملک کے اندر 26غیرملکی فنڈنگ کے خفیہ اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک سے منی لانڈرنگ کر کے پیسے منگوائے گئے تھے۔
مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پارلیمان میں جمع کرائی جا چکی ہے اور تحریک عدم اعتماد اور سیشن کی ریکویزیشن اراکین اسمبلی کے دستخط کے ساتھ ایوان میں جمع کرائی جا چکی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے بعد اخلاقی طور پر عمران صاحب کو بطور وزیراعظم کوئی خطاب نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت جو ان کی ذہنی حالت ہے اور آج جو انہوں نے خطاب کیا تو اس سے لگ رہا تھا کہ دھمکیاں، غنڈہ گردی اور جس قسم کی بات وہ کررہے تھے، اس سے صاف ظاہر ہے کہ ان کا ذہنی توازن ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج جس قسم کی گفتگو کی اس سے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی خوشخبری عوام کو مل چکی ہو گی، ان کی شکست ان کے چہرے، باڈی لینگویج، بیان اور تقریر سے ظاہر ہو چکی ہے، پاکستان کے عوام کو یہ خوشخبری مل چکی ہے کہ جو نالائق، چور اور کرپٹ ٹولا عمران صاحب کی شکل میں ساڑھے تین سال قبل عوام پر مسلط کیا گیا تھا، وہ جا چکا ہے اور آج کے بیان سے واضح ہو چکا ہے کہ ان کی سیاسی موت ہو چکی ہے۔مسلم لیگ کی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم آج اپنے ٹارگٹ بتاتے رہے، جب انہوں نے ٹارگٹ کی بات کی تو میں سمجھی تھی کہ آٹے کی قیمت کم کرنے کا اعلان کیا جائے گا، دوسرا ٹارگٹ چینی کی قیمت کم کرنے کا اعلان ہو گا، 50لاکھ گھروں کا اعلان ہو گا،
ایک کروڑ نوکری کے بارے میں موصوف کچھ بتائیں گے لیکن ٹارگٹ پر آج بھی سیاسی حریفوں پر وہی جھوٹے الزامات، گندی زبان اور گالی تھی۔انہوں نے کہا کہ نہ گالی دینے سے نہ تحریک عدم اعتماد پر کوئی فرق پڑے گا، نہ دھمکیاں دینے سے کوئی فرق پڑے گا، آپ نے کہا کہ میں جیل میں ڈالوں گا لیکن آپ نے ساڑھے تین سال کیا کیا ہے، سیاسی حریفوں کو جیلوں میں ڈالا، ان کی بہنوں اور بیٹیوں کو ہتھکڑیاں لگائیں تو جیل کی دھمکیاں کس کو دے
رہے ہیں؟۔انہوں نے کہاکہ جیل کی دھمکی اس کو دیں، جس نے عوام کا آٹا چینی بجلی گیس اور دوائی چوری کی ہے، اب جیل میں جانے کا وقت اس کا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ کچھ عرصے سے ذکر جاری ہے کہ بیرون ملک سازش کی جا رہی ہے، بیرونی قوتیں عمران خان کے خلاف سازشیں کر کے انہیں ہٹانے کی کوشش کررہی ہیں لیکن ان کو کیونکر ہٹایا جائے گا، انہوں نے سی پیک بند کردیا، آپ نے کشمیر کے سودے پر آواز بلند نہیں کی،
آپ نے آئی ایم ایف کی منتیں کر کے معاشی سلامتی اور خودمختاری ان کے حوالے کر دی۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر انہوں نے منتیں کیں، کوئی ایسا انٹرنیشنل فورم نہیں چھوڑا جہاں بھیک نہ مانگی ہو، ملکی معیشت کو کمزور کیا، کرائے کے ترجمانوں نے جو بیرون ملک سازش کی رٹ لگائی ہوئی ہے تو یہ بتائیں کہ کیا ملک میں آٹا 35 سے 85 روپے ہو جائے تو کیا یہ بیرون ملک سازش ہے، چینی 52 سے 130روپے کلو ہو جائے کیا یہ
بیرون ملک سازش ہے، ملک میں قلت پیدا کر کے اسے ایکسپورٹ کرنا اور پھر دگنی قیمت پر امپورٹ کرنا بیرونی ملک سازش ہے۔انہوں نے کہاکہ آپ نے اپنی غلطی بیرون ملک سازش پر ڈال رہے ہیں، آپ وہ شخص ہیں جس نے کبھی اپنی غلطی نہیں مانی، آج آپ کے اپنے ارکان اور اتحادی آپ کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں تو یہ بیرون ملک سازش نہیں آپ کا اعمال نامہ ہے، آپ جو ساڑھے تین سال سے عوام کو مہنگائی کی جس چکی میں پیس رہے ہیں یہ ان کا
عدم اعتماد ہے۔مسلم لیگ(ن) کی ترجمان نے کہا کہ ملک میں سازش 2008 سے 2013 کے درمیان ہوئی تھی جس میں ملک کے اندر آپ نے 26غیرملکی فنڈنگ کے خفیہ اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک سے منی لانڈرنگ کر کے پیسے منگوائے تھے، جب آپ کو ملک پر مسلط کیا گیا تھا تو وہ اس ملک کے خلاف بیرون ملک سازش ہوئی تھی۔انہوں نے تحریک انصاف اور عمران خان پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ
ڈنمارک، جرمنی، سوئٹزرلینڈ، متحدہ عرب امارات، سوئیڈن، نیوزی لینڈ، سنگاپور، ہانگ کانگ، آسٹریا، سعودی عرب، ناروے اور آسٹریلیا سے پیسے آنے والی ترسیلات زر کو الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر نہیں کیا گیا، پاکستان کے خلاف اصل بیرون ملک سازش یہ تھی جو آپ نے خفیہ فنڈز کے ذریعے کی۔انہوں نے کہاکہ پہلی جولائی کو عمران خان نے دستخط کیے اور سینٹرل آفس کے ملازمین کے ذریعے ان کے ذاتی اکاؤنٹس کے اوپر بیرون ملک سے
پارٹی فنڈنگ منگانے کی اجازت دی، طاہر اقبال، محمد نعمان افضل، محمد ارشد اور محمد رفیق کے نام پر اور ان کے ذاتی اکاؤنٹس میں فنڈنگ آتی رہی جو الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر نہیں کی گئی، ان کے نام پر ذاتی اکاؤنٹس میں فنڈنگ کہاں سے آتی رہی۔انہوں کہا کہ پی ٹی آئی کے بیرون ملک امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، برطانیہ، فن لینڈ، ناروے اور نیوزی لینڈ کے دفاتر کے فنڈز کو الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر نہیں کیا گیا، اس ملک کے خلاف اصل سازش یہ تھی۔