اسلام آباد، اوکاڑہ (مانیٹرنگ، این این آئی) شہباز شریف کو بطور وزیراعظم ملک چلانے کا مینڈیٹ نہیں دیں گے، یہ بات بلاول بھٹو نے ہم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اپوزیشن کی اکثریتی جماعت ہے، وزارتِ عظمیٰ پر شہباز شریف کا حق ہے لیکن انہیں معاشی اور خارجہ پالیسی بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، انہیں صرف انتخابی اصلاحات کے لئے قائد ایوان منتخب کیا جائے گا۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد دور نہیں کٹھ پتلی تین دن میں استعفی دے کر چلے جاؤ ہمت ہے تو اسمبلی توڑو الیکشن میں آمنا سامنا ہوگا۔وزیراعظم بزدل ہے کبھی نہیں مانے گا جمہوری حملہ کریں گے کٹھ پتلی سے ٹکرائیں گے اور بھگائیں گے پھر شفاف الیکشن کرایں گے ہمارا احتجاج دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف ہے،ملک کے نالائق وزیراعظم کی وجہ سے پھر سے دہشت گردی کی آگ بھڑک اٹھی ہے سلیکٹ نااہل نا جائز وزیراعظم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں عوام کی جانب سے جگہ جگہ ہمارے مارچ کا استقبال کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وہ ساہیوال سے براستہ اوکاڑہ لاہور جاتے ہوئے بڑے عوامی اجتماعات سے خطاب کے دوران کر رہے تھے۔بلاول بھٹو زرداری کا لانگ مارچ جب اوکاڑہ کی حدود میں داخل ہوا تو پیپلز پارٹی کے جیالوں نے ضلعی صدر چودھری سجادالحسن،تحصیل صدر راؤ ایازایکریم، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ریاض ناگوری،آصف خاں بلوچ، سردار حسن ڈوگر، رضوان خاں بلوچ، چوہدری شکیل،کاظم پاشا، اظہارالحق طور سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے گل پاشی کی اور استقبال کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم غربت اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں،موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا قائد عوام نے کسانوں کو ان کا حق دیا پی ٹی آئی کی حکومت میں کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے
کسان خوشحال ہو گئے تو ملک خوشحال ہوگا پیپلز پارٹی نے پہلے بھی کسانوں کی خدمت کی آئندہ بھی کرے گی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان ملک کے عوام کا نمائندہ نہیں کسی اور کا نمائندہ ہے ان کی کوشش تھی کہ آصف زرداری کی کردار کشی کر کے پیپلز پارٹی کو ختم کیا جائے انہوں نے کہا کہ عوام اور تاریخ کی عدالت میں شہید بے نظیر بھٹو کو بری کر دیا گیا
آپ سب گواہ ہیں کوئی شہید رانی کو کرپٹ کہتے تھیشہید بے نظیر کے خلاف سازشیں کی گئیں مگر پیپلز پارٹی کو ختم کرنے والے خود ختم ہوگئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک نہتی لڑکی نے ہرآمر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا لیکن یوٹرن نہیں لیا عمران خان یوٹرن لے کر کہتا ہے کہ یوٹرن لینا رہنما کی نشانی ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ قوم کی ترقی کے لیے قائد کی ضرورت ہے کھلاڑی کی نہیں۔ یہ لیڈر نہیں کٹھ پتلی ہے لیڈر کی یہ نشانی ہوتی ہے لیڈر پھانسی چڑھ جاے یوٹرن نہ لے یوٹرن لینا منافقوں کی نشانی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک اور این ایف سی ایوارڈ کے منصوبے صدر زرداری کے تھے جو ممکن ہوئے ہم نے پنجاب سمیت تمام صوبوں کو ان کا حق دلایا انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ کے عوام نے ساتھ دیا تو ہم نے پیپلزپارٹی کا مشن مکمل کیا بینظیر بھٹو شہید اوکاڑہ کے عوام کے لئے لڑتی رہی،بی بی اوکاڑہ کے عوام سے بہت محبت کرتی تھی اوکاڑہ کی عوام نے بی بی کو مسلم امہ کا پہلا وزیراعظم بنایا پیپلز پارٹی نے عوام کو روٹی کپڑا اور مکان دیا اوکاڑہ کی عوام نے تاریخ ساز استقبال کرکے ثابت کردیا کہ کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے۔