ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بے شرم حکمران نے کہا تھا کہ 50 لوگ احتجاج کریں گے تو استعفیٰ دے گا،عمران خان استعفیٰ دیں تو مارچ اور عدم اعتماد کی ضرورت نہیں، بلاول بھٹو

datetime 26  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تمام ادارے غیر جانبدار رہیں گے تو کٹھ پتلی وزیراعظم گھر چلا جائے گا۔عمران خان استعفیٰ دیں تو مارچ اور عدم اعتماد کی ضرورت نہیں۔27فروری کو کراچی سے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔ ہمارا عوامی مارچ غیر جمہوری حکومت پر جمہوری حملہ ہے۔بے شرم حکمران نے کہا تھا کہ 50 لوگ احتجاج کریں گے تو استعفیٰ دے گا،

اب ہم لاکھوں لوگوں کے ساتھ اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اسے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔سیلکٹڈ حکومت احتجاج روکنے کیلئے تمام ہتھکنڈے استعمال کرے گی لیکن ہم اپنا لانگ مارچ کا روٹ تبدیل نہیں کریں گے۔ ہم عدم اعتماد لا کر چاہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ہماری نیت صاف ہے ہمارے پاس تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ سندھ میں سیاسی یتیموں کے ٹولے سے کوئی خطرہ نہیں ہے ۔پیپلزپارٹی کے جیالوں پر یقین رکھتا ہوں کہ میرا تحفظ بھی کریں گے۔پیپلزپارٹی کے کارکنان نے پورے کراچی میں محنت کی ہے کراچی کے لوگ پیپلزپارٹی کے طرف دیکھ رہے ہیںاسی لیے شہر میں ہمارے جھنڈے لگ رہے ہیں ۔وہ ہفتے کو بلاول ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ،شیری رحمان،رضاربانی،فیصل کریم کنڈی،شازیہ مری،ناصرحسین شاہ اور سعیدغنی بھی موجود تھے ۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ 27فروری کو پیپلزپارٹی عوامی لانگ مارچ کا آغاز ہوگا ۔عوامی لانگ مارچ تاریخ کا سب سے طویل مارچ ہوگا۔ عوامی حقوق کے جدوجہدکے لیے یہ عوامی لانگ مارچ کیاجارہاہے۔28 فروری کو ہالا اور مورو پہنچیں گے۔3مارچ کو رحیم یارخان اور 4 مارچ کو ملتان پہنچیں گے۔8 مارچ کو پنڈی سے اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ کراچی سے اسلام آباد تک مہنگائی اور سلیکٹڈ حکومت کے خلاف احتجاجی مہم چلانی ہے،

37 شہروں سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے، بے شرم حکمران نے کہا تھا کہ 50 لوگ احتجاج کریں گے تو استعفیٰ دے گا، اب ہم لاکھوں لوگوں کے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اسے استعفیٰ دے دینا چاہئے، وزیراعظم استعفیٰ دے دیں تو عدم اعتماد اور لانگ مارچ کی ضرورت نہیں ہوگی۔انہوںنے کہا کہ سیلکٹڈ حکومت احتجاج روکنے کیلئے ہر ہتکھنڈے استعمال کرے گی لیکن ہم اپنا لانگ مارچ کا روٹ تبدیل نہیں کریں گے ۔

ہم کارٹون سیاستدانوں سے ڈرتے نہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکالاگیا، معیشت کو تباہ کردیا گیا ،پاکستان کے معاشی حقوق پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں،مہنگائی، غربت اور بے روزگاری میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا ور دھوکا نکلا، عوام کا سلیکٹڈ وزیراعظم سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔انہوںنے کہا کہ عمران خان نالائق اور سلیکٹڈ حکمران ہے، سینیٹر تاج حیدر نے ایک رپورٹ تیار کی ہے،

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح انتخابات 2018 میں دھاندلی کی گئی، حکومت اور نظام غیر جمہوری ہے، ہم اس نظام سے چھٹکارے کے لئے جمہوری راستہ اپنائیں گے، احتجاج اورعدم اعتماد جمہوری ہتھیاروں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں، ہمارا عوامی مارچ غیر جمہوری حکومت پر جمہوری حملہ ہے، عدم اعتماد لا کر چاہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں، عمران خان کو ہٹانے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا شفاف انتخابات اس کی ذمہ داری ہوگی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت کی نالائقی کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہے ہیں، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس پی ٹی آئی آئی ایم ایف ڈیل کا بوجھ عام آدمی اٹھارہا ہے، چاہتے ہیں کہ پاکستان اس آئی ایم ایف ڈیل سے نکلے اور نئی ڈیل کرے، ایسی ڈیل لائی جائے جو پاکستان کے مفاد میں ہو۔بلاول بھٹو نے کہا کہ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ سے محروم رکھا جارہا ہے، چاہتے ہیں کہ تمام صوبوں کو ان کا حق دیا جائے،

چاہتے ہیں کہ جلد از جلد صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں ، ہماری نیت صاف ہے ہمارے پاس تمام مسائل کا حل موجود ہے، کٹھ پتلی حکومت نے ملک کو مشکلات میں ڈالا، پیپلزپارٹی عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کرے گی اور جلد اس حکومت سے چھٹکاراچاہتی ہے۔انہوںنے کہا کہ ہم وہ پاکستان چاہتے ہیں جس کا وعدہ قائد عوام اور محترمہ بینظیر بھٹو نے کیا تھا،

نالائق حکومت نے تباہی مچائی ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں کو ایک پیج پر آنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں، بزرگوں، کسانوں اور طلبا سے اپیل کرتا ہوں کہ حکومت کے خلاف مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہماری نیت صاف ہے اور ہمارے پاس تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ حکومت نے ساڑھے 3 سال کے دوران تبدیلی کے نام پر تباہی مچائی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں کیونکہ عمران خان اب بھی دھاندلی کرنا چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیکا آرڈیننس اور ای وی ایم کا معاملہ سب کے سامنے ہے جبکہ پی ڈی ایم اور ہماری جماعت میں ایشوز پر بات چیت جاری ہے۔ عدم اعتماد سے متعلق تمام پارٹیوں سے بات چیت جاری ہے اور اس وقت ہمارا فوکس صرف عمران خان ہے۔ پیپلز پارٹی عوامی سیاست اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے مطالبہ ہے کہ وہ غیرجانبدار رہیں اور اگر اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہی تو عمران خان اعتماد نہیں جیت سکیں گے۔

آئین اور قانون کے مطابق سب کو غیر جانبدار رہنا چاہیے۔ نالائق وزیر اعظم کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی استعفوں پر یقین نہیں رکھتی، حکومت کے لیے کوئی خالی میدان نہیں چھوڑنا چاہتے۔ عمران خان کی خارجہ پالیسی ہر سطح پر ناکام رہی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ میں سیاسی یتیموں کے ٹولے سے کوئی خطرہ نہیں ہے ۔پیپلزپارٹی کے جیالوں پر یقین رکھتا ہوں کہ میرا تحفظ بھی کریں گے۔پیپلزپارٹی کے کارکنان نے پورے کراچی میں محنت کی ہے کراچی کے لوگ پیپلزپارٹی کے طرف دیکھ رہے ہیںاسی لیے شہر میں ہمارے جھنڈے لگ رہے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…