لندن(این این آئی)نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گرین لینڈ کی برفانی پرتیں نیچے سے تیزی سے پگھل رہی ہیں اوروہاں پانی جمع ہونے سے پوری آئس شیٹ کا پگھلا تیزی سے بڑھے گا اور اس سے عالمی سمندروں کی سطح بھی اونچی ہوسکتی ہے۔
گرین لینڈ کی برفیلی چادروں کا مجموعی رقبہ 50 ہزار مربع کلومیٹر ہے لیکن ان کی گہرائی معلوم کرنا اب بھی ممکن نہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس کی ماڈلنگ اور نقشہ سازی نہیں کی گئی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اب جامعہ کیمبرج کے پال کرسٹوفرسن اور ان کے ساتھیوں نے گرین لینڈ کی برف کی جڑوں کا پگھلا ئومعلوم کرنے کا ایک طریقہ وضع کیا ۔ یہ دنیا میں برف پرمشتمل دنیا کی دوسری سب سے بڑی برفانی شیٹ بھی ہے۔ سائنسدانوں نے چھ ملی میٹر کھدائی کرکے لیزر کی بدولت اس کی گہرائی اور کیفیت معلوم کی ہے۔پال نے معلوم کیا کہ ایک ایک عمودی رخنے کے بالکل نیچے جو پانی بہہ رہا ہے وہ پرانے تخمینے سے بھی 100 گنا زائد نکلا اور اس کی رفتار براہِ راست دھوپ والی برف سے زیادہ تھی۔ اس کی دو وجوہ ہیں یعنی اول اوپر کا پانی نیچے جمع ہوکر گرم ہوکر مزید برف پگھلا رہا ہے اور دوم ثقلی قوت سے بھی برف گھل رہی ہے۔اس طرح معلوم ہوا کہ آئس لینڈ کی برفانی شیٹ نیچے سے پگھل رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق آئس لینڈ کی برف پگھلنے سے عالمی سمندروں کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے اور اس کا پگھلا ہی سب سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔ اسی ماڈل کے تحت جہاں جہاں آئس لینڈ جیسی برفانی پرت ہیں وہاں بھی برف پگھلنے کی رفتار اتنی ہی تیز ہوسکتی ہے۔ماہرین نے اس پر تشویش کا اظہار کیا اور عالمی سمندروں میں سطح بلند ہونے سے خبردار بھی کیا ہے۔