پشاور(این این آئی) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ نااہل حکومت تین سالوں سے صرف مہنگائی لیکرآئے،اورکچھ نہیں کیا۔حکومت نے تعلیم روزگار،معیشت اور بدعنوانی کے خاتمے کے لئے کسی ایک وعدے پرعمل درآمدنہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان میری ایک تقریر کی مار ہے، عدم اعتماد نہ لانے کے خواہشمند ہمارا مؤقف دہرا رہے ہیں،
دوست کہتے تھے استعفی دو الیکشن میں حصہ نہ لو لیکن ہم نے انکار کر دیا اور کٹھ پتلی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کا ہر ایک وعدہ جھوٹا، فراڈ اور دھوکا نکلا، یوٹرن پر یوٹرن لیا گیا، اس حکومت نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا لیکن لوگوں سے نوکریاں بھی چھین لی، ملک میں آج تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے، یہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کہہ رہی ہے، عمران خان بڑی بڑی باتیں کرتے تھے، کہتے تھے میں ہر بدھ کو اسمبلی میں آؤں گا، لیکن سب سے پہلے حکومت میں آکر انہوں نے اپنا گھر ریگولرائز کرا لیا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا وعدہ کرنے والی حکومت نے 3 سالوں میں ملک کو تباہ کردیا، اس حکومت نے تعلیم کے مواقع فراہم کئے اور نہ ہی روزگار کے، ملک بھر میں کرپشن میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ہم نے وزیراعظم کو پہلے دن ہی سلیکٹڈ قرار دے دیا تھا، آج دنیا بھر میں وزیراعظم سلیکٹڈ کے نام سے مشہور ہیں، ہم خلوص دل کے ساتھ پیپلزپارٹی کے ہر مخالف کے پاس گئے، لیکن دوست کہتے تھے استعفی دو الیکشن میں حصہ نہ لو لیکن ہم نے انکار کر دیا، ہم نے کہا تھا کہ عمران خان کے لئے میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے، ہم نے ڈٹ کر اس کٹھ پتلی کے خلاف مقابلہ کیا، ضمنی انتخابات ہوئے تو جیت ہماری ہوئی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم عدلیہ پر حملہ کرنے والی جماعت تو نہیں ہیں نہ پارلیمان پر حملہ کرسکتے ہیں، ہم وہ جماعت نہیں جو دوسرے اداروں سے کہیں کہ انہیں نکالے، ہم نے کہا تھا کہ حکومت کو ہٹانے کیلئے صرف جمہوری طریقہ استعمال کریں گے، آج عدم اعتماد نہ لانے کے خواہشمند ہمارا مؤقف دہرا رہے ہیں، اب ہم لانگ
مارچ کر رہے ہیں تو یہ بھی کامیاب ہوگا، ہم نالائق حکومت کے خلاف 27 فروری سے عوامی مارچ کرنے جارہے ہیں، ہم اس شخص کے خلاف احتجاج کریں گے جس نے 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا، 8 مارچ کو ہم اسلام آباد میں ملیں گے اور قوم کے سامنے مطالبات رکھیں گے، ہم نے حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، ہم نے
ضیاء الحق، پرویزمشرف اور اب اس سلیکٹد حکومت کا مقابلہ کر رہے ہیں، ہم یہ مہم ناجائز اور نالائق حکومت کے خلاف چلا رہے ہیں، اور دیگر جماعتیں بھی ہماری حمایت کررہی ہیں۔ انکاکہنا تھا کہ عمران جس ادارے کی کاغذات لہراتاتھا،وہی ٹرانسپرنسی اف انٹرنیشنل نے موجودحکومت کوبدعنوان ترین قراردیا، عمران خان کوہم نے سلیکٹیڈکہا،اور اس نے ثابت کردیا، میں نے اپنی پہلی تقریرمیں جب سلیکٹیڈکالفظ استعمال کیا،اس کے بعد عمران کے اوسان خطا ہوگئے۔