ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

عمران خان کی قسمت بھی بھگوڑے جنرل مشرف کی طرح کی ہو گی، بلاول بھٹو

datetime 13  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مہنگائی پر وفاقی حکومت کے خلاف بروقت احتجاج پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو پریشانی آج ہے تو حکومت کے خلاف احتجاج کیلئے مارچ کے آخر تک انتظار کیوں کریں، وزیراعظم عوام کے مسائل کرنے کے بجائے وزرا میں تعریفی اسناد دے رہے ہیں ، جن سے سی پیک پروجیکٹ نہیں چل سکا

اس کو بھی سرٹیفکیٹ دیدیا،ہر دفعہ کی طرح وزیراعظم عمران خان نے ملتان کے ساتھ زیادتی کی، اپنے وزیر خارجہ کو کاغذ کا ایک سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا، اگر چین کا دورہ کامیاب تھا تو وزیر خارجہ کا سرٹیفکیٹ کہاں گیا؟ملک میں زرعی بحران ہے، حکومت کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے ، نالائق حکمران کا بندوبست کرنے تک ہم چین سے نہیں بیٹھ سکتے، اسلام آباد پہنچ کر حساب لینگے ،ہم پر الزام لگانے والا پرویزمشرف عدالت سے سرٹیفائڈ غدار اور آج ملک سے فرار ہے۔بلاول بھٹو نے کہاکہ عمران خان کی قسمت بھی بھگوڑے جنرل مشرف کی طرح کی ہو گی، جمعرات کو لانگ مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے پی پی پی کے جنوبی پنجاب ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک پر مسلط کٹھ پتلی حکمرانوں سے ہر صورت جان چھڑانی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے اس کٹھ پتلی نظام کا خاتمہ کرنا ہے، حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے آج کا کسان بری طرح پس رہا ہے، اب عوامی مارچ ہوگا، اسلام آباد پہنچ کر حساب لیں گے، پیپلزپارٹی نے سلیکٹڈ اور نالائق حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، ہم نے یہ جنگ مل کر لڑنی ہے۔انہوں نے کہا ہم نے اس کٹھ پتلی نظام کا خاتمہ کرنا ہے، پیٹرول اور گیس بحران کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی نے احتجاج کیا، پیپلزپارٹی نے یوریا بحران کے خلاف ٹریکٹر مارچ کیا، آج کسان کا مسئلہ کل ہر پاکستانی کے لیے فوڈسیکیورٹی کا مسئلہ ہوگا۔

بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ملک میں زرعی بحران ہے، حکومت کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے تاہم پیپلزپارٹی عوام کی جماعت ہے اور ہم عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، آج مہنگائی عروج پر ہے تو ہم کل تک انتظار کیسے کرسکتے ہیں؟انہوںنے کہاکہ اس نالائق کا بندوبست کرنے تک ہم چین سے نہیں بیٹھ سکتے، ہم اسلام

آباد پہنچیں گے اور وزیراعظم سے حساب لیں گے، موجودہ حکومت کی نااہلی بینقاب کریں گے، ہمیں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی مہم چلانی ہے۔چیئرمین پی پی پینے کہا کہ کسان کا مسئلہ کل پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہوگا، اب بھی کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے مہنگائی اور موجودہ

حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، آج ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، مہنگائی سے لوگ تنگ ہیں، عوام کو پریشانی آج ہے تو اس حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے مارچ کے آخر تک انتظار کیوں کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت تبدیلی کے نام پر تباہی کر رہی ہے، اس حکومت کے خلاف ہمارے احتجاج کی مہم نئے مرحلے میں داخل

ہونی ہے، پی پی عام آدمی کی جماعت ہے، عوامی جماعت نے اس نا لائق، نااہل، سکیکٹڈ، کٹھ پتلی کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے اور اس سے جواب طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم 27 فروری کو کراچی سے نکل رہے ہیں، ہمیں پاکستان بچانے کیلئے جد جہد کرنی ہے، میں ملک کی تقدیر بدلنے، ملک کو تباہی سے بچانے

کے لیے نکل رہا ہوں، ہم عوام کو اس حکومت کے عذاب سے بچانے کے لیے نکل رہے ہیں جو عوام کا معاشی قتل کر رہی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کام کرنے کے بجائے آج بھی صرف ماضی کی حکومتوں کی کرپشن کا راگ الاپ رہا ہے، خود دوسرے کے خلاف کرپشن کا راگ الاپنے والے کی حکومت کو

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے ملکی تاریخ کی سب سے کرپٹ اور بدعنوان حکومت قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک اس نالائق حکومت کا بندوبست نہیں کرتے، چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہم نے مل کر کٹھ پتلی حکومت کا بندوبست کرنا ہے، عوامی اور جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں اس حکومت کے عذاب سے نجات دلائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ خیبرپختونخوا (کے پی) کے بلدیاتی الیکشن میں شکست پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی کا ثبوت ہے، تحریک عدم اعتماد کے بعد الیکشن میں آپ کو پتہ چل جائے گا کہ آپ کی کارکردگی کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے کہ کسی کو نہیں چوڑوں گا، کسی کو نہ چھوڑنے کا کہنے والے نے سب کو چھوڑ دیا، اگر ہم

نیکرپشن کی ہے تو ہم ملک میں موجود ہیں ہمیں پکڑو، قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید بینظیر بھٹو اور صدر زرداری کو جھوٹے الزامات سے عدالتوں نے بری کیا۔ انہوںنے کہاکہ الزام لگانے والوں کے ساتھ بھی وہی حشر ہوگا جو ماضی میں الزام لگانے والوں کا ہوا، تاریخ نے ہمارے حق میں فیصلہ دے دیا، ہم پر الزام لگانے والا

پرویزمشرف عدالت سے سرٹیفائڈ غدار اور آج ملک سے فرار ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عوام کے مسائل کرنے کے بجائے وزرا میں تعریفی اسناد دے رہے تھے، وزیراعظم نے آج اس وزیر کو بھی تعریفی سرٹیفکیٹ دے دیا، جس نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو برباد کیا، جن سے سی پیک پروجیکٹ نہیں چل سکا اس کو

بھی آج سرٹیفکیٹ دے دیا۔انہوںنے کہاکہ ہر دفعہ کی طرح وزیراعظم عمران خان نے ملتان کے ساتھ زیادتی کی، اپنے وزیر خارجہ کو کاغذ کا ایک سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا، یہ کہتے ہیں کہ چین کا دورہ بہت کامیاب ہے، اگر چین کا دورہ کامیاب تھا تو وزیر خارجہ کا سرٹیفکیٹ کہاں گیا، حکومت کہتی ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کامیاب ہے،

حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ترین پالیسی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے 10 چمچے وزرا کو سرٹیفکیٹ دے کر باقی کابینہ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، کراچی کا ایک وزیر جس سے پہلے ایک وزارت کی نوکری سے نکالا گیا، اس کو بھی سرٹیفکیٹ دے دیا، وہ کراچی سے منتخب ہونے والے وزیر

پلاننگ ہیں جن کی پلاننگ کے باعث ملک میں کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آتی، یہ کیسی کارکردگی ہے کہ ملک میں گندم کا بحران، چینی کا بحران، گیس کا بحران، پیٹرول کا بحران ، یوریا اور کھاد ہے ، یہ کیسی منصوبہ بندی ہے، یہ کیسی کارکردگی ہے۔جنوبی پنجاب ورکرز کنونشن سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے بھی خطاب کیا۔

موضوعات:



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…