بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

کورونا وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز 20 مہینے تک موجود رہتی ہیں، تحقیق

datetime 12  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بالٹیمور(این این آئی) امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ ویکسین لگوائے بغیر کووِڈ 19 کو شکست دے کر صحت یاب ہوجانے والوں میں اس بیماری کے خلاف بننے والی اینٹی باڈیز 20 ماہ تک موجود رہتی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جان ہاپکنز یونیورسٹی کے تحت پچھلے سال شروع ہونے والی اس تحقیق میں ایسے 1580 رضاکار بھرتی کیے گئے جو کووِڈ 19

میں مبتلا ہونے کے بعد صحت یاب ہوگئے تھے مگر ان میں سے کسی نے بھی کووِڈ ویکسین نہیں لگوائی تھی۔ان رضاکاروں کے میڈیکل ریکارڈ کی چھان بین اور تصدیق سے معلوم ہوا کہ یہ افراد پچھلے چھ ماہ سے دو سال کے دوران کووِڈ 19 کا شکار ہو کر صحت یاب ہوئے تھے جبکہ ان میں سے کسی نے بھی کورونا ویکسین نہیں لگوائی تھی۔ان سے حاصل شدہ خون کے نمونوں کا تجزیہ کرنے پر معلوم ہوا کہ کورونا وائرس (سارس کوو 2)کا قلع قمع کرنے والی مخصوص اینٹی باڈیز ان تمام افراد کے خون میں موجود تھیں۔اگرچہ وہ لوگ جو پہلے کووِڈ 19 کو شکست دے کر صحت یاب ہوئے تھے ان کے خون میں مذکورہ اینٹی باڈیز کی مقدار کچھ کم تھی لیکن یہ اتنی ضرور تھی کہ اسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔واضح رہے کہ اس سے پہلے کی تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ کورونا وائرس کو شکست دینے کیلیے امنیاتی نظام(امیون سسٹم)کی تیار کردہ مخصوص اینٹی باڈیز چھ ماہ تک خون میں موجود رہتی ہیں۔تحقیق سے پتا چلا کہ کورونا وائرس کے

خلاف ہمارے جسم میں قدرتی مدافعت 20 ماہ تک برقرار رہتی ہے۔اس تحقیق کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ ویکسی نیشن کے بغیر کورونا وائرس کے خلاف جسم میں پیدا ہونے والی قدرتی مدافعت/ مزاحمت عملا کتنے عرصے تک برقرار رہتی ہے۔البتہ، اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ قدرتی انسانی مدافعت کو بنیاد بناتے ہوئے کورونا ویکسین لگوانے ہی سے انکار کردیا جائے۔ یہ حرکت آنے والے مہینوں میں زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے جس کا نتیجہ کورونا وائرس کے مزید نئے ویریئنٹس کی شکل میں بھی ظاہر ہوسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…