اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کیخلاف درخواست پرچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی جانب سے بار بار خلاف ورزی کی گئی جرمانہ بھرنے کے باوجود ان پر کسی قسم کا اثر نہیں ہوا،کسی کی بھی ضابطہ اخلاق کی
خلاف ورزی قابل قبول نہیں ،خلاف ورزی پر کارروائی ڈی آئی خان سے شروع کریں گے اور اس کیس کو مثال بنائیں گے۔ منگل کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے چیئرمین کشمیر کمیٹی اور تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈہ پور کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت کی۔ علی امین گنڈہ پور کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ میرے موکل علی امین گنڈاپور کو کورونا ہوگیا ہے اس وجہ سے وہ پیش نہیں ہوسکے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے بار بار خلاف ورزی کی گئی جرمانہ بھرنے کے باوجود ان پر کسی قسم کا اثر نہیں ہوا۔ اپنے موکل کو نصیحت کریں کہ کورونا میں کسی مہم میں نہ جائیں۔ کمرہ عدالت میں علی امین گنڈا پور کی الیکشن مہم کی ویڈیو چلائی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کسی کی بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قابل قبول نہیں ہے اس طرح کی خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا۔ خلاف ورزی پر کارروائی ڈی آئی خان
سے شروع کریں گے اس کیس کو مثال بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جتنا بڑا آدمی ہواتنی بڑی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ بڑے آدمی کی ذمہ داری زیادہ ہونی چاہیے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ علی امین گنڈہ پور کو کورونا ہے یہ نہ ہو شام تک سوشل میڈیا پر ان کی مہم کی کوئی اور ویڈیو آرہی ہو۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ علی امین کی ضابطہ
اخلاق خلاف ورزی پر مبنی 8 سے 9 سی ڈیز ہیں ان کی کاپیاں آج ہی الیکشن کمیشن میں جمع کروادیں۔ الیکشن کمیشن نے تمام دستاویزات ویڈیوز کی کاپیاں علی امین گنڈاپور کے وکیل کو بھی فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ اگلی سماعت پر کیس پر دلائل دیے جائیں گے۔ مزید سماعت 4 فروری تک ملتوی کردی گئی۔