پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

دنیا کی کوئی طاقت مدارس کو ختم نہیں کرسکتی ، مفتی محمد تقی عثمانی

datetime 31  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن)وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت مدارس کو ختم نہیں کرسکتی ہے، ہم نے دھمکیوں اور لالچوں پر اگر کوئی کمز وری دکھائی تو حالات کے ذمہ دار ہم خود ہونگے ، نئے وفاقہائے مدارس بننے کے بعد 28 مدارس ہم الگ اور 113 مدارس شامل ہوئے ، جبکہ 40 ہزار طلباء و طالبات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے ،

جبکہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مدارس کے طلباء اپنے آپ کو ہر میدان کی تیاری کریں اور دوران تعلیم عملی کی بجائے علمی سیاست پر توجہ دیں ، اپنے اندر مایوسی پیدا کریں اور نہ حالات سے پریشان ہونے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جامعہ فاروقیہ فیز 2 حب ریور روڈ میں تیسرے سالانہ جلسہ دستار بندی سے خطاب میں کیا۔ جلسے سے مولانا عیبد اللہ خالد، شیخ الحدیث مولانا یوسف افشانی، شیخ الحدیث مولانا منظور احمد مینگل، مولانا عبدالغفور حیدری ، مولانا اورنگزیب فاروقی ، مفتی انس عادل خان ، مفتی عمیر عادل خان، مولانا عبدالستار ، افغان قونصل جنرل ملا سید عبدالجبار تخاری اور دیگر نے خطاب کیا، جبکہ مولانا امدا د اللہیوسفزئی ، مولانا راشد محمود سومرو، قاری محمد عثمان ، مولانا شفیق الرحمان اور بڑی تعداد میں دیگر علماء نے شرکت کی۔ جلسہ دستاربندی میں دورہ حدیث (عالم فاضل )کا کورس مکمل کرنے والے 308 طلباء کی دستار بندی کی گئی۔ جلسے میں کراچی اور بلوچستان کے ہزاروں افراد شریک تھے۔ مفتی محمد تقی عثمانی نے صدارتی خطاب میں کہا کہ اہل مدارس علمی خدمات کے ساتھ سیاست ، معیشت ، اخلاقیات ، سماجیات اور دیگر شعبوں میں توجہ دینا ہوگی۔ اگر ہم تیار ہوگئے تو دین کا کام کرنے کے کئے شعبے ہیں اور ان تمام شعبوں میں کام کے لئے ہمارا تیار ہونا ضروری ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس اور اہل مدارس کو کمزور کرنے کے لئے کئی سازشیں کی گئی اور کی جار ہی ہیں۔ اہلمدارس کو کمزور کرنے کے لئے نئے وفاق بنائے گئے۔ ہمیں ہر سازش کے مقابلے کے لئے تیار رہناہوگا۔ مدرسے کا طالب علم بڑے بڑے طاغوت کو شکست سکتا ہے تو ہر ظلم کا مقابلہ بھی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ

طلبا علم کے ساتھ تربیت بھی حاصل کریں ، علمی میدان کے ساتھ سیاسی میدان کو بھی خالی نہ چھوڑیں۔ ایک طالب کے لئے کتاب، ، مدرسہ اور استاد اہم ہے۔ مدرسہ ماں ہے ، جو اپنے آغوش میں پناہ دیتی ، استاد باپ ہے جو علمی خزانے کی غذا فراہم کرتا ہے او ر کتاب علمی غذا ہے ، جو آپ کو ہر شعبے میں مقابلے کے لئے قوت فراہم کرتی ہے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…