اسلام آباد (این این آئی)نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفرکے خلاف ٹھوس شواہد کی موجودگی کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کے اعلامیے پر ملزمہ عصمت آدم (ظاہر جعفر کی والدہ) کے وکیل نے اعتراض کردیا۔دوران سماعت ملزمہ عصمت آدم کے وکیل نے کہا کہ
آئی جی اسلام آباد نے جسٹس سسٹم میں مداخلت کی ہے، پولیس کی وضاحت کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا جائے۔جج نے کہاکہ پولیس کی وضاحت سرکاری طور پر ہوئی ہے توبہت بری بات ہے، عدالت ایکشن لے گی۔ دوران جرح تفتیشی افسر کی ایک اور غلطی سامنے آگئی، تفتیشی افسرکا کہنا تھا کہ گواہ مدثر علیم کا نام پورے کیس میں نہیں لکھا، مدثرعلیم کا بیان محمد مدثرکے نام سے لکھا ہے، مگر یہ غلطی پولیس ڈائری میں نہیں لکھی۔ تھراپی ورکس کے زخمی ملازم کا بیان ریکارڈ نہ کرنے سے متعلق سوال پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ زخمی امجد محمود کے والد نیکہا کہ وہ کارروائی نہیں کرنا چاہتے، تو ہم نے کارروائی نہیں کی۔ جرح کے دوران تفتیشی افسر نے بیان درست کرنے کی استدعا کی تو وکیل اسد جمال نے کہا جو درست کرنا ہوگا آئی جی پولیس اپنے وضاحتی بیان میں کردیں گے۔ مدعی کے وکیل کی استدعا پر سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ان کیمرہ چلائی گئی، اس کے بعد نور مقدم قتل کیس کی سماعت 2 فروری تک ملتوی کردی گئی۔