صنعاء(این این آئی)یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب اتحاد نے کہا ہے کہ اس نے صنعا میں حوثی ملیشیا کی طرف سے چھوڑے گئے تین بمبار ڈرون طیاروں کا پتا لگانے کے بعد کارروائی کرکے انہیں تباہ کردیا ہے۔ اس طرح سعودی عرب بڑی تباہی سے بچ گیا، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتحادی افواج نے بتایا کہ
اتحاد دارالحکومت صنعا کے اندر سے ڈرون کے خطرے کے ذرائع کی نگرانی کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خطرے کے جواب میں ہم انٹیلی جنس نگرانی اور فضائی حملوں کے لیے آپریشنل تیاری کر رہے ہیں۔یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد کے جنگی طیاروں نے شبوہ گورنری کے شمال مغرب میں واقع بیہان ڈاریکٹوریٹ میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں اوراجتماعات پر بمباری کی۔دوسری جانب یمن کی شبوہ گورنری کے گورنرعوض العولقی نے کہا ہے کہ گورنری میں حوثی ملیشیا کے خلاف جاری آپریشن کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سرکاری فوج اور عرب اتحادی فوج نے حوثی ملیشیا کو شکست دیتے ہوئے عسیلان ڈاریکٹوریٹ کو ایران نواز ملیشیا کے قبضے سے چھڑالیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حوثی ملیشیا کے خلاف جاری آپریشن میں سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب اتحاد اور مقامی مزاحمت کاروں کی معاونت حاصل رہی ہے۔گورنر العولقی نے بتایا کہ زمینی پیش قدمی کے دورن عسیلان ڈاریکٹوریٹ کو حوثیوں سے چھڑالیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شبوہ گورنری کی دوسری ڈاریکٹوریٹ بیحان اور عین میں حوثی ملیشیا کے خلاف فیصلہ کن لڑائی جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گھمسان کی لڑائی کے بعد حوثی ملیشیا کے 116 جنگجو ہلاک اور بڑی تعداد میں زخمی ہوئے ۔یمن کی سرکاری نیوزایجنسی کے مطابق
یمن کی مسلح افواج اور مزاحمتی فورسز بیحان اور عین ڈاریکٹوریٹس کو بھی حوثی ملیشیا کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے پرعزم ہیں اوران کے حوصلے بلند ہیں۔اسی سیاق میں عمالقہ بریگیڈ کے سربراہ بریگیڈیئر ابوزرعہ المحرمی نے بتایا کہ جنوب مشرقی شبوہ گورنری کی عسیلان ڈاریکٹوریٹ کو حوثی باغیوں کی قید سے چھڑا لیا گیا ۔ادھر عمالقہ فورسز نے یمن کی آئینی فوج کی مدد سے عسیلان ڈاریکٹوریٹ میں وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کیا۔