اسلام آباد ( آن لائن ) وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی کا آغاز ہوگیا،عمران خان کا خواب پورا کرنے کی کوشش کرتا رہوں گا ، 74 سال میں غریبوں کو صرف خواب دکھائے گئے، عملی اقدامات نہ ہوئے، جیسے جیسے پروگرام پھیلے گا، نچلی سطح پر بہتری آئے گی۔ اسلام آباد میں کامیاب پاکستان
پروگرام کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ملک کے غریب عوام کیلئے آج بڑا دن ہے، 74 سال سے غریب کو خواب ہی دکھائے گئے، کبھی گھر، مکان اور روٹی کا وعدہ کیا گیا، ترقی کے بہت دعوے کئے گئے، کبھی ترقی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچنے، اب ایک شخص وزیراعظم آیا ہے، جس نے ریاست مدینہ کی جانب قدم اٹھایا ہے، عمران خان نے مجھے کہا غریب کے لئے کچھ کرو، ہم نے مل کر سوچا کہ بینک غریب کو پیسہ کیوں نہیں دیتے، ہم نے یہ سکیم بنائی کہ بڑے بینک اخوت کو قرضے دیں گے اور یہ آگے چھوٹے قرضے دیں گے۔ماضی میں عوام کو خواب دکھایا گیا کہ ان کی ہر بنیادی ضرورت پوری ہو گی لیکن عوام کے ساتھ ماضی میں کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو عوام کی خودمختاری کی پرواہ ہوئی اور انہوں نے کہا غریب کے لیے کچھ کیا جائے۔مجھے عمران خان نے کہا کہ غریب کے لیے کچھ کرنا ہے اور غیور عوام کی
عزت نفس کا خیال رکھنا ہے۔ جب تک وزیر خزانہ ہوں عمران خان کا خواب پورا کرنے کی کوشش کرتا رہوں گا۔شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہر فصل کے لئے ڈیرھ لاکھ اور دو فصلوں کے لئے تین لاکھ روپے کا قرض حاصل کیا جاسکتا ہے، کاروبار کے لئے پانچ لاکھ تک کا بلاسود قرضہ دیا جا رہا ہے، گھروں کی تعمیر کے لئے 20 لاکھ سے 25 لاکھ کا بلاسود سود قرضہ لیا جاسکتا ہے، اس پر تھوڑے سے چارجز ہیں، 40 لاکھ گھروں کو میرٹ اور شفافیت سے بلاسود قرضے فراہم کر رہے ہیں، فلاحی ریاست کی جانب قدم رکھ دیا گیا ہے۔