بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

20 لاکھ مسلمانوں کو مارنے کیلئے 100 رضا کاردرکار، ہندو انتہا پسند آپے سے باہر

datetime 23  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن ) بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں حکمراں جماعت بھارتی جتنا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے انتہاپسند ہندؤوں کی جانب سے ایک مذہبی اجتماع میں مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق نفرت آمیز تقریر پر پولیس کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ میں تین روزہ ’دھرم سنسد‘ نامی

مذہبی اجتماع کے کلپس سوشل میڈیا پر گردش کررہے ہیں جس میں بی جے پی خواتین ونگ کی لیڈراڈیتا تیاگی اور بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے نے بھی شرکت کی۔ انتہا پسند گروہ ہندو رکشا سینا کے پربودھانندگری کو ویڈیو میں کہتا سنا جا سکتا ہے کہ میانمار میں ہماری پولیس، سیاستدانوں اورآرمی کی طرح ہر ہندو کو ہتھیار ہو کر (مسلمانوں) کا صفایا کردینا چاہیے (کیونکہ) اس کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے‘۔رپورٹ کے مطابق چار دن سے سوشل میڈیا پر گردش ہونے والی ویڈیوز کے بعد بھی پولیس نے نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔انہوں نے این ڈی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ ’جو کچھ میں کہنا میں اس پر نادم نہیں ہوں، مجھے پولیس کا خوف نہیں ہے اور میں اپنے مؤقف پر قائم ہوں‘۔ پولیس اسٹیشن میں ترنمول کانگریس لیڈر اور آر ٹی آئی کارکن ساکیت گوکھلے کی جانب سے پولیس کو شکایت درج کرائی گئی ہے۔ایک اور ویڈیو میں پوجا شکون پانڈے عرف ’سادھوی اناپورنا‘ کو مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی کال دیتے سنا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ انہیں ختم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں مار ڈالو… ہمیں 100 فوجیوں کی ضرورت ہے جو 20 لاکھ کو مار سکیں‘۔پولیس نے دعویٰ کیا کہ وہ ایف آئی آر درج نہیں کر سکی کیونکہ ابھی تک کسی نے کوئی شکایت نہیں کی تاہم پولیس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…