اسلام آباد(این این آئی)کسان اتحاد نے سترہ دسمبر سے احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ مارچ بیک وقت بلوچستان اور سندھ سے شروع ہو گا ،پہلا پڑائو مال روڈ لاہور میں ہوگا جسکے بعد مارچ اسلام آباد کی جانب رخ کرے گا ، اپنے مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین چوہدری خالد حسین باٹھ
نے مرکزی صدر میاں محمد عمیر مسعود، مرکزی سیکرٹری جنرل افتخار احمد چوہدری و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی ملک کہلانے والے وطن عزیز مین کسان ہمیشہ سے ہی حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا شکار رہا ہے مگر پی ٹی آئی کے موجودہ دور حکومت مین کسانوں کیساتھ روا رکھے جانے والا سلوک ناقابل بیان حد تک تکلیف دہ ہے، ان حالات میں کسانوں میں انتہائی بے چینی پائی جا رہی ہے، پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جانیوالا جو کسان پورے ملک کو خوراک مہیا کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اسے خود اپنے بچوں کی خوراک پوری کرنا مشکل ہو رہا ہے،کسانوں کی تکالیف اور مسائل کے حل کیلئے متعدد بار اعلیٰ حکام کے سامنے آواز بلند کرنے کے باوجود حکومت انکی تکالیف اور مسائل کو دور کرنے سے گریزاں ہے، جس پر کسان اتحاد نے 17 دسمبر بروز جمعہ سے احتجاجی مارچ کا فیصلہ کیا ہے، یہ مارچ بیک وقت بلوچستان اور سندھ سے شروع ہو گا اور اسکا پہلا پڑائو مال روڈ لاہور میں ہوگا جسکے بعد یہ اسلام آباد کی جانب رخ کرے گا اور اپنے مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ موقف کہ آج کا کسان سب سے زیادہ خوشحال ہے جھوٹ کا پلندہ ہے جس کا حقیقت سے دور تک کا بھی تعلق نہیں ہے، اصل حقیقت یہ ہے کہ کسان کی جو خراب حالت آج ہے
وہ گذشتہ 74 سالوں میں کبھی بھی نہیں تھی، کھاد اور دوسری اشیائے ضروریہ کی قیمتوں دو سے تین گنا اضافہ ہوچکا ہے، ہمارا حکومت وقت سے صرف اتنا مطالبہ ہے کہ اشیائے ضروریہ اور کھاد کو وافر اور مناسب قیمتوں پر مہیا کیا جائے، زرعی آلات اور کھاد کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کی نالائقی ہے جس کا خمیازہ کسان کو اٹھانا
پڑ رہا ہے لہذا حکومت فوری طور پر قیمتوں پر کنٹرول اور وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنائے بصورت دیگر کسان اتحاد کے زیر اہتمام 17 دسمبر بروز جمعہ سے بلوچستان اور سندھ سے بیک وقت احتجاجی مارچ شروع ہو جائیگا جسکا آخری پڑائو اسلام آباد ہوگا جہاں پر احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔