منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کسان اتحاد کا بھی احتجاجی مارچ کا اعلان

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)کسان اتحاد نے سترہ دسمبر سے احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ مارچ بیک وقت بلوچستان اور سندھ سے شروع ہو گا ،پہلا پڑائو مال روڈ لاہور میں ہوگا جسکے بعد مارچ اسلام آباد کی جانب رخ کرے گا ، اپنے مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین چوہدری خالد حسین باٹھ

نے مرکزی صدر میاں محمد عمیر مسعود، مرکزی سیکرٹری جنرل افتخار احمد چوہدری و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی ملک کہلانے والے وطن عزیز مین کسان ہمیشہ سے ہی حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا شکار رہا ہے مگر پی ٹی آئی کے موجودہ دور حکومت مین کسانوں کیساتھ روا رکھے جانے والا سلوک ناقابل بیان حد تک تکلیف دہ ہے، ان حالات میں کسانوں میں انتہائی بے چینی پائی جا رہی ہے، پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جانیوالا جو کسان پورے ملک کو خوراک مہیا کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اسے خود اپنے بچوں کی خوراک پوری کرنا مشکل ہو رہا ہے،کسانوں کی تکالیف اور مسائل کے حل کیلئے متعدد بار اعلیٰ حکام کے سامنے آواز بلند کرنے کے باوجود حکومت انکی تکالیف اور مسائل کو دور کرنے سے گریزاں ہے، جس پر کسان اتحاد نے 17 دسمبر بروز جمعہ سے احتجاجی مارچ کا فیصلہ کیا ہے، یہ مارچ بیک وقت بلوچستان اور سندھ سے شروع ہو گا اور اسکا پہلا پڑائو مال روڈ لاہور میں ہوگا جسکے بعد یہ اسلام آباد کی جانب رخ کرے گا اور اپنے مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ موقف کہ آج کا کسان سب سے زیادہ خوشحال ہے جھوٹ کا پلندہ ہے جس کا حقیقت سے دور تک کا بھی تعلق نہیں ہے، اصل حقیقت یہ ہے کہ کسان کی جو خراب حالت آج ہے

وہ گذشتہ 74 سالوں میں کبھی بھی نہیں تھی، کھاد اور دوسری اشیائے ضروریہ کی قیمتوں دو سے تین گنا اضافہ ہوچکا ہے، ہمارا حکومت وقت سے صرف اتنا مطالبہ ہے کہ اشیائے ضروریہ اور کھاد کو وافر اور مناسب قیمتوں پر مہیا کیا جائے، زرعی آلات اور کھاد کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کی نالائقی ہے جس کا خمیازہ کسان کو اٹھانا

پڑ رہا ہے لہذا حکومت فوری طور پر قیمتوں پر کنٹرول اور وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنائے بصورت دیگر کسان اتحاد کے زیر اہتمام 17 دسمبر بروز جمعہ سے بلوچستان اور سندھ سے بیک وقت احتجاجی مارچ شروع ہو جائیگا جسکا آخری پڑائو اسلام آباد ہوگا جہاں پر احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…