بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

کووڈ کے مریضوں میں تھکاوٹ اور نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)کووڈ 19 سے متاثر افراد میں ذہنی امراض، تھکاوٹ اور نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔مانچسٹر یونیورسٹی کے نیشنل انسٹیٹوٹ فار ہیلتھ ریسرچ گریٹر مانچسٹر پیشنٹ سیفٹی ٹرانسلیشنل ریسرچ سینٹر کی اس تحقیق میں فروری 2020 سے

دسمبر 2020 کے دوران برطانیہ بھر کے 2 لاکھ 26 ہزار سے زیادہ افراد کے الیکٹرونک طبی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ کا پی سی آر ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد مریض کی جانب سے تھکاوٹ کی شکایت کا امکان لگ بھگ 6 گنا بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح نیند کے مسائل کا خطرہ 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کووڈ کی تشخیص کے بعد کسی قسم کی ذہنی مرض کا امکان بھی 83 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔درحقیقت تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ منفی پی سی آر ٹیسٹ کے بعد بھی ذہنی امراض کا خطرہ 71 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔محققین کا ماننا ہے کہ اس سے یہ کچھ شبہات پیدا ہوتے ہیں کہ کووڈ براہ راست ذہنی امراض کا باعث ہے یا نہیں، کیونکہ یہ واضح ہے کہ ٹیسٹ کرانے والے فرد میں ذہنی امراض کے عناصر کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔محققین نے بتایا کہ جب ہم نے اس تحقیقی پراجیکٹ کا آغاز کیا تو ہم ایسے شواہد کو دریافت کرنا چاہتے تھے جن سے عندیہ ملے کہ کووڈ 19 سے ذہنی امراض، نیند

اور تھکاوٹ کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ تھکاوٹ واضح طور پر کووڈ 19 سے متاثر ہونے کا نتیجہ ہے، مگر نیند کے مسائل کا خطرہ بھی بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مگر ہمیں اس حوالے سے شبہات ہیں کہ کووڈ 19 براہ راست ذہنی صحت کو متاثر کرنے والا مرض ہے یا ذہنی مسائل سے دوچار افراد کی جانب سے

ٹیسٹ کرانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔محققین نے کہا کہ نتائج دیگر ممالک میں ہونے والے تحقیقی کام سے مطابقت رکھتے ہیں جن کے مطابق کووڈ سے ذہنی امراض، خود کو نقصان پہنچانے، تھکاوٹ اور نیند متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ خطرات بڑھانے والے میکنزمز کی شناخت ہمارے شعبے کے محققین کے لیے اگلا بڑا چیلنج ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ناگزیر ہے کہ ڈاکٹر کووڈ 19 کے طویل المعیاد اثرات کو شناخت کریں، کورونا کے مریضوں کی بیماری کے بعد دیکھ بھال سے برقرار رہنے والی علامات کو شناخت کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…