اسلام آباد (این این آئی) سیکرٹری الیکشن کمیشن نے قائمہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال آئندہ عام انتخابات میں ہوگا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔ جمعرات کو چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن عمیر حمید خان نے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ
مشین کا استعمال آئندہ عام انتخابات میں ہوگا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے،ای وی ایم کے استعمال میں چیلنجز درپیش ہیں، آئندہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال سے پہلے 14 مراحل سے گزرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ای وی ایم کے استعمال سے متعلق مزید 3 سے 4 پائلٹ پراجیکٹ کرنا پڑیں گے، ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ہونگی، فگر آؤٹ کرنا باقی ہے۔ عالیہ کامران نے کہاکہ بلوچستان کے حلقہ بندیاں کسے ہونگے،جہاں انٹرنیٹ نہیں ہے وہاں ای وی ایم مشین کیسے استعمال ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام مشکل سے ووٹ کاسٹ کر جاتے ہیں. وہ ای وی ایم پر ووٹ کاسٹ کے لیے کیسے جائیں گے۔ اکرم درانی نے کہاکہ میرے حلقے کو دو حصوں میں تقسیم کریں گے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ اس وقت میں آپ کے سوالات کے جوابات نہیں دے سکتا۔ عالیہ کامران نے کہاکہ پہلے مجھے بتائیں میرے صوبہ بلوچستان میں کیسے حلقہ بندیاں کریں گے،مشین کہاں کہاں رکھیں گے۔ انہوںنے
کہا کہ میرے سوالات کے جوابات دیں،بعد میں ان معاملات کو کس پر ڈالیں گے۔کمیٹی ممبران نے کہاکہ اس بل کو ڈیفر کریں۔ بشیر ورک نے کہاکہ فاٹا انضمام سے پہلے آٹھ سیٹیں تھی،انکو صوبائی سیٹیں بھی ملی ہیں،فاٹا کو ان کے زیادہ حقوق ملے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضلعوں کی حدود بندی سے لوگوں کو دشواریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ بلوچستان کے حوالے سے تحفظات پر ہم کام کر رہے ہیں۔ اکرم درانی نے کہاکہ بنوں میں صوبائی سیٹیں چار سے بڑھا کر پانچ اور قومی اسمبلی کی ایک نشست سے دو ہو جائیں گی۔