ریاض (این این آئی)محققین نے جزیرہ عرب میں پہلے انسان کے85ہزار سال قبل قدم رکھنے کا دعویٰ کیا ہے،عرب ٹی وی پر پیش کیے جانے والے جزیر العرب کی تہذیب، تاریخ وثقافت سے متعلق فلیگ شپ پروگرام کی تیسری قسط میں آدم کی تلاش کے عنوان سے جزیرہ نما عرب
میں پہلے انسان کی آبادی کا احوال بیان کیا گیا۔قرآن پاک میں پچیس آیات میں پہلے انسان کا تذکرہ کیا گیا۔ انسانی وجود سے متعلق مذہبی اور سائنسی نظریات جن میں نینڈرتھلز اور قدیم انسان کے ارد گرد گھومنے والے خیالات اور ان کے ہومو سیپینز سے متعلق خیالات میں تضاد پایا جاتا ہے۔حالیہ مطالعات میں دو لاکھ چالیس ہزار سال پہلے جزیرہ نما عرب میں قدیم انسان کے آثار ملے ہیں۔ وہاں سے یہ دریاں اور جھیلوں کے آس پاس پھیل گیا۔تحقیق بتاتی ہے کہ ہومو سیپینز 85000 سال پہلے جزیرہ نما عرب میں رہتے تھے۔حضرت آدم علیہ السلام کے حوالے سے زمین پر خلیفہ کی تخلیق کے بارے میں قرآن کا موقف عیدال یحیی نے علی خطی العرب میں پیش کیا اور خطے میں انسانی وجود اور قرآن کے آدم سے متعلق فلسفے پر روشنی ڈالی ہے۔ بہت سے اعدادو شمار اس حوالے سے کچھ کمزوریوں کی نشاندہی اور دعووں کو رد کرتے ہیں۔